چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) سے سال 2020ء تک مشرق وسطیٰ کے ممالک کے تجارتی اخراجات میں بالترتیب 11.5 فیصد اور 25.3 فیصد کی کمی واقع ہوگی

بدھ 14 دسمبر 2016 11:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2016ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) سے سال 2020ء تک مشرق وسطیٰ کے ممالک کے تجارتی اخراجات میں بالترتیب 11.5 فیصد اور 25.3 فیصد کی کمی واقع ہوگی۔ پاکستان سوسائٹی آف ڈیلویلپمنٹ اکنامکس ( پی ایس ڈی ای) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنگا پور نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر مارک گو نے کہا کہ سی پیک کی تکمیل سے شنگھائی تا گو ادر کے درمیان تجارتی سامان کی ٹرانسپورٹیشن کے دورانیہ میں 82 فیصد کمی واقع ہونے سے تجارتی اخراجات کم ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وقت کی بچت سے نہ صرف تجارتی اخراجات کم ہوں گے بلکہ اس سے مشرق و سطیٰ اور بحرالکاہل کے ممالک کی باہمی تجارت میں 7.5 فیصد کا اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نہ صرف جنوبی ایشیاء کے خطے کی اقتصادی صورتحال بدل دے گا بلکہ اس سے مجموعی عالمی تجارت کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے تحقیقی مقالے میں کہا کہ باہمی تجارت کے فروغ میں روابط کلیدی کردار ادا کرتے ہیں جن میں ہارڈ اور سافٹ رابطے شامل ہیں ہارڈ روابط میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی سمیت سڑکوں اور بندرگاہوں کے روابط جبکہ سافٹ روابط میں اطلاعات اور معلومات کے تبادلے اور اداروں کی بہتری کے لئے مشترکہ کاوشیں شامل ہیں۔

پروفیسر مارک گو نے کہا کہ سی پیک کی تکمیل سے عالمی تجارتی اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ وقت کی بچت اور باہمی تجارت کے فروغ میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :