وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس،چھوٹے کسانوں کی سکیموں سے ودہولڈنگ ٹیکس اٹھانے، 2016-17ء کیلئے گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے فی من برقرار رکھنے کی منظوری

منگل 13 دسمبر 2016 23:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے چھوٹے کسانوں کی سکیموں سے ودہولڈنگ ٹیکس اٹھانے اور 2016-17ء کیلئے گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے فی من برقرار رکھنے کی منظوری دیدی۔ ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت منگل کو اسلام آباد میں ہوا۔ کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی جانب سے چھوٹے کسانوں کی سکیموں پر ودہولڈنگ ٹیکس اٹھانے سے متعلق سمری کی منظوری دی۔

ای سی سی نے گندم کی برآمد کی مدت 30 نومبر 2016ء سے 31 دسمبر 2016ء تک بڑھانے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ گندم کی مصنوعات بشمول سوجی، میدہ اور فائن آٹا پر اسی شرح سے ری بیٹ دیا جائے گا جو گندم کی فی کلو گندم کی برآمد پر دستیاب ہے۔

(جاری ہے)

30 لاکھ ٹن سے زائد سرپلس گندم دستیاب ہونے کے پیش نظر وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اور ریسرچ نے اسی مقدار کے برابر سوجی، میدہ اور فائن آٹا برآمد کرنے کی اجازت سے متعلق سمری پیش کی۔

وزارت نے گندم کی فصل 2016-17ء کیلئے گندم کی امدادی قیمت (ایم جی بی) 1300 روپے فی 40 کلو گرام برقرار رکھنے کی سمری پیش کی جسے ای سی سی نے منظور کر لیا۔ علاوہ ازیں ای سی سی نے چائنہ ایگزم بینک کے قرضے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ 3 اور 4 کیلئے موجودہ شرائط پر ہی دینے کی منظوری دی۔ اسی طرح وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی ایک سمری پر ای سی سی نے نشپا فیلڈ سے پیدا ہونے والی 84 ایم ایم سی ایف ڈی تک اضافی گیس ایس این جی پی ایل کو دینے کی منظوری دیدی جو گیس کی طلب اور رسد کے فرق کو پورا کرنے کیلئے استعمال کی جائے گی۔

ای سی سی نے اوگرا ترمیمی آرڈیننس 2009ء سے متعلق سمری کی بھی اصولی منظوری دی۔ اسی طرح وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور بلوچستان حکومت کے درمیان سوئی گیس مائننگ لیز ایگریمنٹ میں اگلے 10 سال کی توسیع کیلئے مفاہمت کے سمجھوتے کی بھی منظوری دی، اس سمجھوتے پر 20 مئی 2016ء کو دستخط کئے گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :