پاکستان میں بچ جانیوالا واحد ادارہ کرپشن ہے ‘ ڈاکٹر طاہر القادری

غور طلب بات ہے 29نومبر کے بعد کس سیاسی عمل اور مذاکرات کے نتیجے میں سرحدی کشیدگی کا خاتمہ ہوا ن لیگ کے سوا باقی تمام جماعتوں سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں ‘پیپلز پارٹی سے ہزار اختلاف سہی مگر انکے دور میں سانحہ 17 جون نہیں ہوا‘اجلاس سے خطاب

منگل 13 دسمبر 2016 22:54

پاکستان میں بچ جانیوالا واحد ادارہ کرپشن ہے ‘ ڈاکٹر طاہر القادری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان میں جو ادارہ بچ گیا ہے وہ کرپشن کا ادارہ ہے،کرپشن آباد،شاداب اور زندہ باد ہے ،ملک میں جمہوریت کے نام پر غلامی کی تاریک رات آنے والی ہے،حکمرانوں کی رشتہ داری پاکستان سے زیادہ پڑوس میں ہے،توجہ کی بات ہے 29نومبر کے بعد کسی سیاسی عمل اور مذاکرات کے بغیر سرحدی کشیدگی کا خاتمہ کیسے ہو گیا،یہ جنگ پاکستان کے خلاف تھی یا کسی ایک شخص کے اقتدار کو بچانے کی ،ن لیگ سیاسی جماعت نہیں یہ لوگ سیاست میں تجارت اور کاروبار کیلئے آئے ،ن لیگ کے سوا باقی سب سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں ،پیپلز پارٹی کے ساتھ ہزار اختلافات سہی مگر ان کے دور میں 17 جون کا سانحہ نہیں ہوا ،ن لیگ سے ہمارا سیاسی اختلاف نہیں بلکہ دشمنی ہے ۔

(جاری ہے)

یہ ہمارے کارکنوں کے قاتل ہیں ،ان سے کوئی بات قصاص کے بعد ہو گی ۔سربراہ عوامی تحریک نے ان خیالات کا اظہار مرکزی سیکرٹریٹ میں کے پی کے ،سندھ،پنجاب کے صوبائی صدور و ضلعی صدور کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کرپشن کنگڈم بننے جا رہا ہے ۔جمہوریت کے نام پر غلامی کی تاریک رات آنے والی ہے ،ادارے چوبارے بن چکے ۔وزیر اعظم پارلیمنٹ میں لندن فلیٹس کے حوالے سے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہتے ہیں تمام ثبوت موجود ہیں ،سپریم کورٹ میںسیاسی بیان کہہ دیا جاتا ہے ،کوئی ہے جو اس بھونڈے مذاق پر ایکشن لے ۔

انہوں نے کہا کہ چور چوری کر رہا ہے مگر چوکیدار چوکیداری نہیں کر رہا ۔انہوں نے سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے کہا کہ آخری سانس تک انصاف کیلئے جدوجہد کریں گے ۔شہداء کے خون کا حساب لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائیکورٹ میں اپیل کی کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو استغاثہ کیس کا حصہ بنایا جائے مگر ہماری اپیل مسترد کر دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سمیت جب ادارے ڈلیور نہ کر رہے ہوں اور آئین کو کام نہ کرنے دیا جا رہا ہو تو پھر احتجاج کا راستہ باقی رہ جاتا ہے ۔

احتجاج اس وقت کارگر ہوتا ہے جب ساری اپوزیشن مل کر لائحہ عمل بنائے مگر جب اپوزیشن مل بیٹھنے کی بجائے دو،دو اینٹ کی الگ مسجد بنائے تو کرپشن اور لا قانونیت سے کیسے نجات ملے گی عوام مل کر احتجاج کیلئے نہ نکلے تو کوئی ادارہ کرپٹ عناصر کا احتساب نہیں کر سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری سیاسی پیدائش اور پرورش کسی جرنیل نے نہیں کی ،میری قوت میرے کارکن ہیں زندگی میں کبھی کسی جرنیل کو فون نہیں کیا۔نواز لیگ کا ماضی ،حال اور مستقبل جرنیلوں کے تعاون کا مرہون منت ہے ۔