دیہی مراکز صحت میں علاج معالجے کی سہولیات و خدمات کی فراہمی 24گھنٹے یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں،شہرام تراکئی

مراکز صحت میں میڈیکل آفیسرز اور ٹیکنیکل سٹاف کی تعداد میں مناسب اضافے کیلئے نئی اسامیوں کی تخلیق اور خالی اسامیوں پر فوری بھرتی و تعیناتی سمیت دیگر ضروری اقدامات شامل ہیں،سینئر صوبائی وزیر

منگل 13 دسمبر 2016 22:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) محکمہ صحت خیبر پختونخوا صوبے کے دیہی مراکز صحت میں علاج معالجے کی سہولیات و خدمات کی 24گھنٹے فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات اٹھا رہی ہے جن میں ان مراکز صحت میں میڈیکل آفیسرز اور دیگر ٹیکنیکل سٹاف کی تعداد میں مناسب اضافے کیلئے نئی اسامیوں کی تخلیق جبکہ پہلے سے تخلیق شدہ خالی اسامیوں پر فوری بھرتی و تعیناتی سمیت دیگر ضروری اقدامات شامل ہیں۔

یہ بات منگل کے روز پشاور میں سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام تراکئی کی زیر صدارت دیہی مراکز صحت میں علاج معالجے کی دستیاب سہولیات اور دیگر متعلقہ امورکا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی۔اجلاس میں ان مراکز صحت کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے انڈیپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ (آئی ایم یو) کی مرتب کردہ رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ان مراکز میں علاج معالجے کی سہولیات و خدمات کو مزید بہتر بنانے کیلئے متعدد اقدامات پر غور و خوض کے بعد اہم فیصلے کئے گئے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری ہیلتھ اور پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی ایم یو کے علاوہ محکمہ صحت کے دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں دیہی مراکز صحت میں عملے کی دستیابی کو محکمہ صحت کے منظور کردہ مینیمم ہیلتھ سروس ڈیلوری پیکج کے مطابق یقینی بنانے کیلئے قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات پر عمل درآمد کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں دیہی مراکز صحت اور بنیادی مراکز صحت میں ادویات کی خریداری و دستیابی اور عملے کی حاضری کی صورتحال سے متعلق بھی آئی ایم یو کی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بعض مراکز صحت میں عملے کی معمول کے تربیتی پروگراموں اور دیگر اجلاسوں میں شرکت کی وجہ سے ان مراکز میں علاج معالجے کی بلا تعطل فراہمی میں خلل پڑ رہا ہے۔وزیر صحت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ضلعی افسران صحت کو ان مراکز صحت کے عملے کیلئے ہونے والے تربیتی پروگراموں کی تفصیلات اور شیڈولز سے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو پہلے سے آگاہ کرنے کا پابند بنایاجائے ،نچلی سطح کے مراکز صحت کے عملے کا ٹریننگ پروفائل مرتب کرنے پر جلدی کام شروع کیا جائے جس کے بعد عملے کیلئے صرف ضروری اور ناگزیرتربیتی پروگراموں کا ایک جامع نظام وضع کیا جائے تاکہ غیر ضروری ٹریننگ پروگراموں کی وجہ سے مراکز صحت میں علاج معالجے کی بلا تعطل فراہمی میں خلل نہ پڑے۔

صوبائی وزیر نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ نچلی سطح کے ان مراکز صحت میں تمام عملے کی سو فیصد حاضری کو یقینی بنانے اور بسا اوقات غیر حاضر رہنے والے عملے کے خلاف بلا تاخیر کارروائی عمل میں لانے کیلئے تمام مناسب اقدامات اٹھائے جائیں۔اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ ان مراکز صحت میں عملے کی حاضری کی ہمہ وقت نگرانی کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک آن لائن خود کار نظام بنایا گیا ہے جو اگلے مہینے سے کام شروع کر دے گا۔

متعلقہ عنوان :