ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار سنٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہڑ تال اور احتجاج شروع کر دی

سر کاری ہسپتالوں میں آئوٹ ڈورز میں بھی کام کر نا بند کر دیا ‘ مطالبات پورے نہ ہونے پرینگ ڈاکٹر ز نے اگلے مرحلے میں وارڈز اور ایمر جنسی میں بھی ہڑتال کی دھمکی‘ ڈاکٹرز کی ہڑ تال کی وجہ سے مر یض در بدر کی ٹھوکر یں کھانے پر مجبور رہے

منگل 13 دسمبر 2016 22:13

ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار سنٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف لاہور سمیت پنجاب بھر ..
لاہور /ملتان/فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار سنٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہڑ تال اور احتجاج شروع کر دی ‘سر کاری ہسپتالوں میں آئوٹ ڈورز میں بھی کام کر نا بند کر دیا جبکہ مطالبات پورے نہ ہونے پرینگ ڈاکٹر ز نے اگلے مرحلے میں وارڈز اور ایمر جنسی میں بھی ہڑتال کی دھمکی دیدی ‘ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑ تال کی وجہ سے مر یض در بدر کی ٹھوکر یں کھانے پر مجبور رہے ‘حکومت سے ہڑ تالی ڈاکٹرز کے خلاف کاروائی کا بھی مطالبہ کر دیا ۔

۔تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز وارڈز میں کام چھوڑ ہڑتا ل کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہاہڑتال کے باعث جناح ہسپتال، جنرل ، چلڈرن، گنگارام ، میو ، ڈی مونٹ ، لیڈی ایچی سن ، لیڈی ویلنگٹن سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کی اوپی ڈیزبند رہیں جس کے باعث ہزاروں مریضوں اور ان کے ہمراہ آنے والے تیمار داروں کو شدید مشکلات درپیش رہیں اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز نے ہسپتالوں میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی ۔

(جاری ہے)

ہسپتالوں کی انتظامیہ کی طرف سے سینئرز ڈاکٹرز کے ذریعے او پی ڈیز میں آنے والے مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی تاہم مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی ۔مریضوں کا کہنا تھا کہ ہمیں اوپی ڈیز کے حوالے کوئی بھی کچھ آگاہی فراہم نہیں کررہا ہے کہ ہم علاج معالجے کے لیے کہاں جائیں ۔اس حوالے سے ینگ ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے مطالبات تسلیم کرنے کی بجائے ہٹ دھرمی کے رویے کے باعث اوپی ڈیزبند کرنے پرمجبورہیں ۔

مطالبات کی منظوری تک او پی ڈیز میں کام شروع نہیں کیا جائے گا اور اگر حکومت کی جانب سے روایتی ہٹ دھرمی جاری رہی تو اگلے مرحلے میں ہسپتالوں کے وارڈزاورایمرجنسی میں بھی کام بند کردیا جائے گا اور تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔

متعلقہ عنوان :