پاکستان اور فن لینڈ کے تاجر مشترکہ منصوبہ سازی بڑھائیں: محمد ناصر حمید خان

منگل 13 دسمبر 2016 21:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) پاکستانی تاجروں کو نارڈک پاکستان بزنس سمٹ میں حصہ لینا چاہیے جو اگلے سال کے شروع میں فن لینڈ میں منعقد ہورہی ہے۔ اس سے پاکستانی تاجروں کو فن لینڈ، ڈنمارک، ناروے اور سویڈین وغیرہ سمیت نارڈک ریجن کے تاجروں سے کاروباری تعلقات قائم کرنے کا موقع ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار فن لینڈ میں پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل ویلے ایرونے لاہور چیمبر کے نائب صدر محمد ناصر حمید خان سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔

لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی اراکین عدنان خالد بٹ، تنویر احمد، طاہر منظور چودھری، جاوید اقبال صدیقی، اویس پراچہ اور سابق ایگزیکٹو کمیٹی رکن راجہ عدیل اشفاق بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ویلے ایرولا نے کہا کہ فن لینڈ اور پاکستان باہمی تجارت کو وسعت کی صلاحیت اور وسائل رکھتے ہیں لہذا پاکستان کے نجی شعبے کو چاہیے کہ وہ فن لینڈ کے تاجروں کے ساتھ روابط کو فروغ دے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور فن لینڈ کے درمیان موجودہ تجارت کا حجم مزید اقدامات کا متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فن لینڈ کی بہت سی کمپنیاں پاکستان میں کامیابی سے کاروبار کررہی ہیں جو اس کی پوٹینشل کا ثبوت ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ نارڈک پاکستان بزنس سمٹ میں حصہ لینے سے پاکستانی تاجروں کا ویژن بڑھے گا۔

پاور جنریشن اور بائیوماس ٹیکنالوجی کے شعبے میں مشترکہ منصوبہ سازی کی وسیع گنجائش ہے جس سے دونوں ممالک کے تاجروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فن لینڈ کی ٹیکنالوجی پاکستان کو زراعت، ہارٹیکلچر، ڈیری اینڈ لائیوسٹاک کے شعبوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے میں مدد دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک تاجروں کو ایک دوسرے کی مارکیٹ تک رسائی مہیا کریں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری فن لینڈ کے تاجروں کے ساتھ نزدیکی روابط قائم کرنے کا خواہشمند ہے، ٹیکنالوجیکل انڈسٹری کی ترقی کے لیے پاکستان فن لینڈ کے تھنک ٹینک کا پارٹنر بن سکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی رکن عدنان خالد بٹ اور سابق ایگزیکٹو کمیٹی رکن راجہ عدیل اشفاق نے کہا کہ فن لینڈ کی 400سے زائد کمپنیاں اس وقت سائوتھ ایشین خطے میں کام کررہی ہیں اور گذشتہ دس سالوں کے دوران انہوں نے یہاں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے۔

کاروباری برادری امید کرتی ہے کہ فن لینڈ کی مزید کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی۔ پاکستان فن لینڈ سے الیکٹرک اپلائنسز، ٹیپ ریکارڈرز کی ٹیپ، موٹرانجن کے پارٹس، کیمیکل ووڈ پلپ، نیوز پرنٹ، الیکٹرک ٹرانسفارمرز، پیپر اینڈ پیپر بورڈ، پولیمر آف ایتھیلین، الیکٹرک موٹرز اور جنریٹر وغیرہ درآمد جبکہ فن لینڈ کو ٹیکسٹائل مصنوعات، وون فیبرک، وون کاٹن فیبرک، بیڈ، ٹیبل، کچن لینن، جیکٹس، کٹلری، گلووز، الیکٹرومیڈیکل آلات اور ٹی شرٹس وغیرہ برآمد کرتا ہے۔ (قیوم زاہد)

متعلقہ عنوان :