ْسی پیک ایک حقیقت ہے ، دشمن کی تمام سازشیں دم توڑ جائیں گی ، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی

وفاقی حکومت سیاسی جماعتوں کے تحفظات دورکرے، نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے علم سے لیس کرنا ہوگا،صوبہ ترقی کے عظیم دور میں داخل ہونے جارہاہے، تقریب سے خطاب

منگل 13 دسمبر 2016 21:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) سابق سینیٹر ممتاز قبائلی سیاسی رہنما نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ سی پیک ایک حقیقت ہے جس کے خلاف تمام سازشیں دم توڑ جائیں گی تاہم حکومت کو چاہئے کہ جن جماعتوں یا طبقات کو اس حوالے سے تحفطات ہیں حکمران اس کو مثبت اور احسن انداز میں دورکریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سردار بہادرخان یونیورسٹی میں اپنی جانب سی20ہزار کتب دینے کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر وویمن یونیورسٹی کی پرنسپل، اساتذہ طالبات بھی موجود تھیں، انہوں نے کہاکہ پاکستان کا مستقبل بلوچستان اور گوادر ہے پوری دنیا کی توجہ اس سرزمین پر مرکوز ہے چین اور روس جیسی بڑی طاقتیں بھی اس خطے سے فائدہ حاصل کرکے اپنے مستقبل کو روشن کرناچاہتی ہیں ہمیں ترقی کے اس سنہری موقع سے بھرپور فائدہ حاصل کرنا چاہئے اور اگرہم نے یہ موقف کھو دیا تو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کرینگی، انہوں نے کہا کہ طلباء اور نوجوانوں کا مستقبل بہت اہمیت رکھتاہے ہمیں اپنے مستقبل کو بہتر بنانا چاہئے تاکہ اتنی بڑی سرگرمی(سی پیک) کا حصہ بن کر اپنے نوجوانوں کے لئے زیادہ سے زیادہ روزگار حاصل کرسکیں، انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کی تاریخ انتہائی قدیم ہے آج یہ صوبہ ترقی کے عظیم دور میں داخل ہونے جارہاہے بین الاقوامی کمپنیاں اور کارپوریٹ کلچر یہاں آئے گا ان تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اپنے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے علم سے لیس کرنا ہوگا بحیثیت پاکستانی ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے تعلیمی اداروں میں اس شعور کو احسن انداز میں اجاگر کریں ہمیں اپنی خواتین کو جدید تعلیم حاصل کرنے کی طرف مائل کرنا ہوگا پاکستان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کیلئے طلباء اور طالبات تمام تر توجہ علم کے حصول اور مطالبہ پر دیں اگرآپ تعلیم یافتہ اور باصلاحیت ہیں تو دنیا کے کسی کونے میں بھی شاندارمستقبل آپ کے قدیم چومے گا اس میں کوئی شک نہیں کہ سی پیک ایک حقیقت ہے جس کے خلاف تمام سازشیں دم توڑ جائیں گی تاہم حکومت کو چاہئے کہ جن جماعتوں طبقات کو اس حوالے سے تحفظات ہیں حکمرانوں کو مثبت اور احسن انداز میں دورکریں تاکہ ترقی اس سفر میں ہم شانہ بشانہ ہوں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے کی ابتداء میں نے اپنی ذاتی لائبریری سے کی ہے تاکہ طلباء وطالبات کو کتب بینی کی جانب راغب کیاجاسکے انہوںنے کہاکہ مغربی دنیا میں نوجوان بچے اور سب لوگ کتاب کی طرف توجہ دیتے ہیں انہوںنے کہا کہ میڈیا ہمیں چھوٹی موٹی خبریں تو دیتاہے لیکن ہمیں جو علم درکار ہے اس کی جانب میڈیا توجہ نہیں دے رہا جو ہماری نوجوان نسل کے لئے نقصان دہ ہے، انہوں نے کہاکہ آج ہمیں جن مسائل کا سامنا کررہے ہیں ان کو حل کرنے کیلئے تعلیم انتہائی ضروری ہے اور تعلیم کے بغیر ان مسائل کا خاتمہ ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ آج ہم دنیا کے جس خطے میں رہ رہے ہیں یہ ایک اہم ترین سرزمین بننے جارہی ہے جسے ہم بلوچستان کہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :