Live Updates

ْ پی ٹی آئی کا ایک بار پھر جلسوں کا اعلان عدلیہ پر دباو ڈالنے کی کوشش ہے‘پیر اعجاز ہاشمی

با ر بار کے یو ٹرن سے ثابت ہوگیا عمران خان میں قوت فیصلہ ہے، نہ سیاسی بصیرت سیاسی مذہبی رہنماوں سے گفتگو

منگل 13 دسمبر 2016 20:54

ْ پی ٹی آئی کا ایک بار پھر جلسوں کا اعلان عدلیہ پر دباو ڈالنے کی کوشش ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے تحریک انصاف کی طرف سے ایک بار پھر جلسوں کے اعلان کو عدلیہ پر دباو ڈالنے کی کوشش قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ با ر بار کے یو ٹرن کے بعدثابت ہوگیا کہ عمران خان میں قوت فیصلہ ہے اور نہ ہی سیاسی استقامت کہ اپنی کہی ہوئی بات پر ڈٹ جائے،چاہے نقصان ہی کیوں نہ ہو۔

سیاست میں بار بار موقف تبدیل کرنے والوں کی وقعت نہیںرہتی ۔اپنی رہائش گا ہ پر آنکھ کے آپریشن کے بعد عیادت کے لئے آنے والے مختلف سیاسی اور مذہبی رہنماوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 2نومبر کو اسلام آباد کو بند کرنے کے اعلان کو حکومت کے خلاف آخری کال قراردیا تھا، مگر اس ناکام شو کے بعد سپریم کورٹ میں اس عزم اور وعدے کے ساتھ گئے کہ وہ عدلیہ کے فیصلے کو تسلیم کریں گے۔

(جاری ہے)

مگر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ظہیر الاسلام جمالی کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے تاخیر پر جلسوں کا اعلان کردیا گیاہے اور شاہ محمود قریشی کا یہ کہنا کہ اگلی سماعت سے پہلے دو جلسے کرلئے جائیں گے، انتہائی شرمنا ک اور اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ پانامہ لیکس پر پیپلز پارٹی نے بالغ نظری کا ثبوت دیا ہے اور عمران خان کو بھی یہی مشورہ دیا تھا کہ پارلیمنٹ میں پانامہ لیکس کا حل تلاش کیا جائے۔

مگر لگتا ہے کہ عمران خان کی خواہشات کی منزل فیصلہ نہیں، کچھ اور ہے۔جے یو پی کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان کے مشیروں نے انہیں ہتک آمیز حالات کا سامنا کرنے پر مجبور کردیا ہے یا پھر ان میں قوت فیصلہ ہے اور نہ ہی سیاسی بصیرت کہ وہ حالات کا خود جائزہ لے کر حکمت عملی طے کرسکیں۔وہ بغیر سوچے سمجھے فیصلہ کرتے ہیں اور پھر اسے بار بار تبدیل کرکے یوٹرن کے ماہر مشہور ہوچکے ہیں۔

جس سے تحریک انصاف کی جگ ہنسائی ہورہی ہے کہ اس کی قیادت سنجیدہ سیاست کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔ لاابالی پن اور جذباتیت نے عمران خان کو گھر کا چھوڑا ہے نہ گھاٹ کا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو خود شائستگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اپنے کارکنوں کو بھی ہدایت کریں کہ ججوںکے بارے میں گندی زبان استعمال کرنے سے گریز کریں،دباو میںاداروں کو فیصلے نہیں کرنے چاہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :