سری لنکا پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے، سری لنکن ہائی کمشنر

سری لنکا کے سرمایہ کار پاکستان میں سی پیک منصوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں ، خالد ملک

منگل 13 دسمبر 2016 19:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) سری لنکا پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ طرفہ تجارت کی ترقی دونوں ممالک کے عوام کا معیار زندگی بہتر کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات سری لنکا کے ہائی کمیشنر میجر جنرل (ریٹائرڈ) جیناتھ لوکوکاٹاگاڈیج نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیاء میں سری لنکا کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبوں میں مزید تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے دونوں کے نجی شعبوں کو قریب لانے کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ہانی کمیشنر نے کہا کہ سری لنکا کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے اور حکومت نے بیرونی سرمایہ کارو ں کیلئے سازگار پالیسیاں بنائی ہوئی ہیں جس وجہ سے ان کا ملک جنوب مشرقی ایشیاء میں سرمایہ کاری کیلئے ایک پرکشش منزل سمجھا جاتا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے سرمایہ کار سری لنکا میں دلچسپی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا میں بعض مخصوص شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے مفت زمین بھی فراہم کی جاتی ہے اور پاکستان کے سرمایہ کار اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کو دفاعی شعبے میں اہم تعاون فراہم کر رہا ہے جبکہ زراعت و سیاحت سمیت کئی دیگر شعبوں میں دونوں ممالک قریبی تعاون کو فروغ دینے کی بہتر صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے ملک میں تجارتی نمائشیں منعقد کر کے دوطرفہ تجارت کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے لہذا دونوں ممالک نجی شعبوں کو ان کوششوں میں تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اپنا ایک تجارتی وفد سری لنکا لے جانے کی کوشش کرے اور یقین دہانی کرائی کہ ان کا ہائی کمیشن وفد کے دورے کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر خالد ملک نے کہا کہ پاکستان نے 2005میں سری لنکا کے ساتھ سب سے پہلا آزاد تجارت کا معاہدہ کیا تھا لیکن دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت 2015میں صرف 37کروڑ ڈالر تک تھی جو دونوں کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور سری لنکا نجی شعبوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں اور تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ کرنے پر توجہ دیں جس سے باہمی تجارت میں نمایاں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کو سیمنٹ، ادویات، ٹیکسٹائل کی مصنوعات، سبزی و چاول وغیرہ برآمد کرتا ہے جبکہ پاکستان کی مزیدکئی مصنوعات بشمول انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پراڈیکٹس ، دستکاری کا سامان، چمڑے کی مصنوعات اور آلات جراحی سری لنکا کی مارکیٹ میں مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی اور انفراسٹریکچر کی ترقی سمیت سی پیک منصوبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے بے شمار مواقع موجود ہیں لہذا سری لنکا کے سرمایہ کار اس منصوبے میں بھرپور شرکت کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کی چائے کیلئے بھی ایک پرکشش مارکیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اپنا ایک وفد سری لنکا لے جانے پر غور کرے گا تا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کئے جا سکیں۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر طاہر ایوب، زبیر احمد ملک، نعیم صدیقی، خالد چوہدری، امین الرحمٰن، شیراز احمد صدیقی، راجہ عبدالمجیداور محترمہ ناصرہ علی سمیت دیگر ممبران نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و سری لنکا کے درمیان باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :