گڈگورننس ملک میں اقتصادی ترقی وخوشحالی اورعوام کے مسائل کے فوری حل کیلئے ناگزیر ہے جس پر حکومت کاربند ہے، وطن عزیز میںسیاسی جماعتوں کی مدبرانہ سوچ‘مسلح افواج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی قربانیوں سے دہشتگردی پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے،حکومت قومی ایجنڈا کو لے کر آگے چل رہی ہے ،کسی کو ذاتی یا سیاسی ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دینگے،سی پیک منصوبہ گیم چینجر ہے اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے،گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کا105 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس میں شرکت کرنیوالے اعلیٰ افسران سے خطاب

منگل 13 دسمبر 2016 15:14

گڈگورننس ملک میں اقتصادی ترقی وخوشحالی اورعوام کے مسائل کے فوری حل ..
لاہور۔13 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ گڈگورننس ملک میں اقتصادی ترقی وخوشحالی اورعوام کے مسائل کے فوری حل کے لیے ناگزیر ہے جس پر حکومت کاربند ہے، وطن عزیز میںسیاسی جماعتوں کی مدبرانہ سوچ،مسلح افواج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی قربانیوں سے دہشتگردی پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے،حکومت قومی ایجنڈا کو لے کر آگے چل رہی ہے تا ہم کسی کو ذاتی یا سیاسی ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دیںگے،سی پیک منصوبہ گیم چینجر ہے اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئیے،بلوچستان میں زمین کے نیچے خزانے اور اوپر رہنے والے غربت کا شکار ہیں،صوبہ کی سیاسی قیادت مل بیٹھے تو اس کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا،وہ منگل کے روز گورنر ہائوس لاہور میں 105 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس میں شرکت کرنیوالے اعلیٰ افسران کے 56رکنی وفد سے خطاب کررہے تھے،گورنر پنجاب نے کہا کہ سول سرونٹس ریاست میں ایک مضبوط اور فعال ستون کا کردار ادا کرتے ہیں جو کوئی بھی عوامی پالیسی بنانے سے لے کر اس پر موثر عملدرآمد اور اس کی کامیابی کے ضامن ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا یہ حق ہے کہ انہیں فوری انصاف ملے جبکہ حکومت کا یہ فرض کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرائے ،یہی جمہوریت کابنیادی فلسفہ اور مفہوم ہے، ہماری تمام تر پبلک پالیسیوں کا محور صرف اور صرف عوام ہونے چاہئیں جبکہ اہم ملکی و قومی معاملات میں عوام کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے، گورنر نے کہا کہ گڈگورننس درحقیقت ملک کے موجودہ وسائل کا صحیح استعمال کرتے ہوئے اسے غربت ‘ بے روزگاری اور عدم مساوات کے خاتمے کیلئے کیا جا ئے کیونکہ گڈگورننس ہی ملک میں اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی بنیاد ہے، انہو ںنے کہا کہ پاکستان میں آگے بڑھنے اور ترقی یافتہ قوموں کی صف میں شامل ہونے کی تمام تر صلاحیتیں بدرجہ اُتم موجود ہیں اور ملک کے بیس کروڑ عوام اعلیٰ صلاحیتو ں کے اعتبار سے کسی سے کم نہیں ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ عوام کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرنے اور انہیں قومی ترقی کے عمل میں شامل کرنے کے لیے طویل المیعاد حکمت عملی پر کام کیا جائے اور ان کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں ،گورنر پنجاب نے توقع ظاہر کی کہ کورس مکمل کرنے والے اعلی سول افسران فیلڈ میں جا کر اپنی ذمہ داریاں اور فرائض پہلے سے زیادہ اور بہتر طریقے سے ادا کرینگے ،گورنرنے کہا کہ عوام کے مسائل کے فوری حل کے لیے گڈگورننس ناگزیر ہے اور بیوروکریسی کو روایتی افسر شاہی کے نظام کو ختم کر کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے صحیح معنوں میں ان کے خادم کے طو ر پر کردار ادا کرنا ہے،انہوںنے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں ’’سٹیٹس کو‘‘ کے خاتمے کے لیے عوام کو بااختیار کرنا ہو گا جس کے لیے روایتی طرز حکومت کو تبدیل کرنا اور بیوروکریسی کو جدید خطوط پر استوار رکرنا ہوگا ،کالاباغ ڈیم کے حوالے سے سوال پر گورنر نے کہا کہ ملک میں بھاشا ڈیم‘داسوڈیم سمیت دیگر پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے تاہم کالا باغ ڈیم کیلئے صوبوں کا اتفاق رائے ضروری ہے،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا موجودہ حکومت کا مشن ہے اور ہر سطح پر خواتین کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی باقی صوبوں کی نسبت بہت بہتر ہے جس سے مکمل طور پر مطمئن ہوں،انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی ترقی کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاہم ہمارا ویژن ہے کہ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں، اس موقع پر نیشنل مینجمنٹ کورس مکمل کرنے والے افسران نے قومی اور انتظامی معاملات کے حوالے سے گورنر پنجاب سے مختلف سوالات بھی کئے جن کا گورنر پنجاب نے فرداًً فرداًً جواب دیا،قبل ازیں ریکٹر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی عارفہ صبوحی نے نیشنل مینجمنٹ کورس کے مقاصد کے اہم خدوخال کے بارے میں گورنر پنجاب کو آگاہ کیا۔