خیبرایجنسی ،غیرت کے نام پر قتل، جرگے کا مبینہ طور پر ملوث دو افراد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم

منگل 13 دسمبر 2016 14:14

خیبرایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) خیبر ایجنسی میں جرگے نے خاتون اور مرد کے قتل کی واردات میں مبینہ طور پر ملوث دو افراد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا اور ان کے اقدام کو غیرت کے نام پر قتل ہونے کے باعث 'جائز' قرار دیدیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لنڈی کوتل میں پیش آنے والے اس واقعے میں قتل کی جانے والی خاتون فضیلت بی بی کے شوہر سید عالم اپنی بیوی کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے قبائلی قوانین کے تحت عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں اور انھوں نے کمشنر پشاور ڈویژن کی عدالت میں جرگے کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی کی ہے۔

جرگے نے فیصلہ دیا تھا کہ فضیلت کے دیوروں نے اپنی بھابھی اور ماموں کو غیرت کے نام پر قتل کیا ۔ اس لیے انھیں سزا نہیں دی جا سکتی جبکہ سید عالم کا کہنا ہے کہ ان کے بھائیوں نے اپنے کاروباری معاملے طے کرنے کے لیے ان کی بیوی اور ماموں کو قتل کیا اور اسے غیرت کے نام پر قتل کا نام دیا ہے۔

(جاری ہے)

قبائلی علاقوں میں کاروباری لین دین میں خاتون اور مرد کے قتل کو نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کا رنگ دینا کوئی مشکل نہیں۔

سید عالم کا کہنا ہے کہ انھیں اپنی بیوی پر اعتماد تھا اور وہ کوئی غلط کام کر ہی نہیں سکتی۔ انھوں نے بتایا کہ ان کے بھائیوں نے انھیں دھوکے سے افغانستان بھیجا اور ان کی غیر موجودگی میں ان کی بیوی کو گھر میں ماں اور دیگر خواتین کے سامنے قتل کیا گیا جبکہ ان کے ماموں کو اس سے پہلے رقم لینے کے لیے بلایا تھا اور جب وہ گاڑی میں بیٹھ رہے تھے اس وقت بیٹے کے سامنے انھیں گولی مار دی گئی۔ خیبر ایجنسی میں لنڈی کوتل کی پولیٹکل انتظامیہ نے اس مقدمے کے لیے جرگہ مقرر کیا جس کا فیصلہ فضیلت بی بی کے خلاف آیا ہے اور ملزمان رہا کر دیے گئے۔ سید عالم کا کہنا ہے کہ وہ جرگے کے فیصلے کو نہیں مانتے اس لیے انھوں نے کمشنر پشاور ڈویژن کی عدالت میں اپیل کی ہے۔

متعلقہ عنوان :