کراچی ،ْاربوں کی خورد برد ،ْخاتون سرکاری افسر ساتھی سمیت گرفتار

تفتیشی حکام کے مطابق خورد برد کی گئی رقم کی مالیت 5 سے 7 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان

منگل 13 دسمبر 2016 13:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) نے نیشنل بینک کی خاتون افسر اور اس کے ساتھی سرکاری افسر کو اربوں روپے کی خورد برد کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ایف آئی اے کمرشل بینکس سرکل نے نیشنل بینک کی انتظامیہ کی جانب سے ملنے والی تحریری شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے صدف صدیقی نامی اسسٹنٹ وائس پریزڈنٹ کو گرفتار کیا۔

ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے بینک میں موجود اے پی او نامی سرکاری ادارے کے ٹریڑری بلز ادارے کے افسران کی ملی بھگت سے فروخت کیے اور اس رقم کو مذکورہ ادارے کے نام سے کھولے گئے جعلی اکاؤنٹ میں جمع کروادیا۔ایف آئی اے کے مطابق فروخت کیے گئے 8 ٹریژری بلز اے پی او کے سابق ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر محمد احمد کے دستخطوں سے کیش کروائے گئے، 4 مزید بلز صدف کے شوہر شارق علی نے اے پی او کے دو سابق افسران کے جعلی دستخطوں سے حبیب بینک میں موجود جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے حکام کے مطابق جعلی اکاؤنٹ کھولنے کے لیے حبیب بینک کے ریجنل ہیڈ خسرو ارشد نے ملزمان کی معاونت کی۔ابتدائی طور پر پونے 2 ارب روپے کی خرد برد کے الزام میں صدف اور محمد احمد کو گرفتار کیا گیاجبکہ دیگر دو ملزمان مفرور ہیںتفتیشی حکام کے مطابق خورد برد کی گئی رقم کی مالیت 5 سے 7 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :