آزاد کشمیر ،ْ گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں جشن ولادت النبی ؐ نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ منایا گیا

صبح کا آغاز نماز فجر کے بعد بار گاہ رسالت ؐ میں ہدیہ درود وسلام ،ْ اجتماعی دعائوں سے ہوا ،ْ ملک کی سلامتی و خوشحالی کیلئے دعائیں مانگی گئیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31،ْ صوبائی دارالحکومتوں کراچی ،ْ لاہور ،ْ پشاور اور کوئٹہ میں 21،ْ21توپوں کی سلامی دی گئی فضائیں اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھیں ،ْ عاشقان رسول ؐ نے اپنے گھروں کو خوبصورت برقی قمقموں سے سجایا ،ْ پارلیمنٹ ہاؤس، وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر سمیت سرکاری و غیر سرکاری عمارتوں کو خوبصورتی سے سجایا گیا اس کے علاوہ مختلف شہروں میں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ؐ کے خوبصورت ماڈل بھی سڑکوں پر رکھے گئے جو عوام کی توجہ کا مرکز بنے رہے ،ْملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ،ْ بڑے شہروں میں اضافی سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ،ْسیکیورٹی پلان کے تحت جلوسوں کی مرکزی گزرگاہیں اور اس سے ملحقہ سڑ کیں ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند تھیں ،ْ جلوس میں شامل ہونے والوں کو جامع تلاشی کے بعد شرکت کی اجازت دی گئی

منگل 13 دسمبر 2016 13:24

اسلام آباد /راولپنڈی /لاہور /کراچی/پشاور /کوئٹہ /مظفر آباد /گلگت (این این آئی) آزاد کشمیر ،ْ گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں جشن ولادت النبی ؐ نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ منایا گیا ،ْصبح کا آغاز نماز فجر کے بعد بار گاہ رسالت ؐ میں ہدیہ درود وسلام ،ْ اجتماعی دعائوں سے ہوا ،ْ ملک کی سلامتی و خوشحالی کیلئے دعائیں مانگی گئیں ،ْ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31،ْ صوبائی دارالحکومتوں کراچی ،ْ لاہور ،ْ پشاور اور کوئٹہ میں 21،ْ21توپوں کی سلامی دی گئی ،ْ فضائیں اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھیں ،ْ عاشقان رسول ؐ نے اپنے گھروں کو خوبصورت برقی قمقموں سے سجایا ،ْ پارلیمنٹ ہاؤس، وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر سمیت سرکاری و غیر سرکاری عمارتوں کو خوبصورتی سے سجایا گیا اس کے علاوہ مختلف شہروں میں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ؐ کے خوبصورت ماڈل بھی سڑکوں پر رکھے گئے جو عوام کی توجہ کا مرکز بنے رہے ،ْملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ،ْ بڑے شہروں میں اضافی سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ،ْسیکیورٹی پلان کے تحت جلوسوں کی مرکزی گزرگاہیں اور اس سے ملحقہ سڑ کیں ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند تھیں ،ْ جلوس میں شامل ہونے والوں کو جامع تلاشی کے بعد شرکت کی اجازت دی گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر میں جشن ولادت النبی ؐ نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ منایا گیااس سلسلے میں ملک کے تمام چھوٹے اور بڑے شہروں میں جلوس نکالے گئے اور شہروں میں مساجد اور بڑی عمارتوں کو قمقمو ں سے سجایا گیا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31،ْ صوبائی دارالحکومتوں کراچی ،ْ لاہور ،ْ پشاور اور کوئٹہ میں 21،ْ21توپوں کی سلامی دی گئی ،ْ فضائیں اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھیں ،ْ عاشقان رسول ؐ نے اپنے گھروں کو خوبصورت برقی قمقموں سے سجایا ،ْ پارلیمنٹ ہاؤس، وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر سمیت سرکاری و غیر سرکاری عمارتوں کو خوبصورتی سے سجایا گیا جڑواں شہر راولپنڈی میں بھی مرکزی مساجد سے عید میلاد النبی ؐ کے سلسلے میں جلوس نکالے گئے راولپنڈی شہر میں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ؐ کے خوبصورت ماڈل سڑکوں پر رکھے گئے جو عوام کی توجہ کا مرکز بنے رہے صوبائی دارالحکومت لاہور میں دن کا آغاز21توپوں کی سلامی سے کیا گیا۔

ملک بھر کی طر ح صوبائی دارلحکومت لاہور سمیت صوبہ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، دیہاتوں میں عاشقان رسولؐ کی طرف سے جلوسوں اور محافل نعت کا انعقاد کیا گیاجن میں کثیر تعداد میں بچوں جوانوں اور بزرگوں نے شرکت کی،جشن عیدمیلادالنبیؐ کے موقع پر لاہور سمیت صوبہ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں،دیہاتوں میں فضائیں’’سرکار کی آمد مرحبا‘‘ سے معطر ہو گئیں، گلیاں بازار جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے آراستہ کئے گئے تھے جبکہ سرکاری و نجی عمارتوں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا۔

بچے گلی محلوں میں پہاڑیاں بنا کر اپنی عقیدت کا بھرپور اظہار کرتے رہے، بازاروں میں مسجد نبوی، خانہ کعبہ کے ماڈل رکھے گئے تھے، کیلیگرافی کے نمونے بھی گلیوں میں آویزاں کئے گئے ، جشن عید میلاد النبیؐ کے موقع پر نذر ونیاز کا سلسلہ بھی جاری رہا ، اس سلسلہ میں کہیں ناشتہ تو کہیں نان دال، کہیں میٹھے چاول تو کہیں بریانی کا اہتمام کیا گیا ، صوبائی دارالحکومت میں مختلف علاقوں سے عید میلاد النبیؐ کے جلوس نکالے گئے اور محافل میلاد کا انعقاد کیا گیا جبکہ صوبائی دارالحکومت میں82واں قدیمی مرکزی جلوس جشن عید میلاد النبیؐ جامع مسجدحنفیہ محلہ کشمیری سادھواں اندرون اکبری گیٹ سے بعد از نماز ظہر چیئرمین مرکزی جلوس جشن عید میلاد النبیؐ کمیٹی محمد اشفاق قادری، سجادہ نشین دربار شاہ محمد غوث سید پیر مکرم علی شاہ، صدر تحفظ ناموس رسالت محاذ علامہ صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی کی زیر قیادت نکالا گیاجس میں سنی اتحاد کونسل، تحفظ ناموس رسالت محاذ، مصطفائی تحریک، بزم نوجوانان اہلسنت مسجد عائشہ صدیقہ پیر گیلانیاں، بزم شمسیہ فیض باغ شمالی لاہور، بزم جامعہ حیات القرآن چوک نواب صاحب، بزم شان مصطفیؓ، جامعہ حنفیہ غوثیہ بھاٹی گیٹ، منہاج نعت کونسل موچی گیٹ، بزم الحسنات العلوم مسجد وزیر خان، انجمن طلبا اسلام، المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ، فیضان ویلفیئر آرگنائزیشن ڈیرہ میاں صاحب کدھر شریف، دارالعلوم جماعتیہ رضویہ، جامعہ رسولیہ شیرازیہ، جامعہ کریمیہ، جامعہ تاجدار مدینہ بلال گنج، جامعہ مازاع البصرکریم پارک ،جامعہ حق باہو سلطانیہ موہنی روڈ، بزم رضا جامعہ نظامیہ لوہاری گیٹ، تنظیم محمدی کشمیری بازار، انجمن غلامان رسول موتی ٹبہ بھاٹی گیٹ، تنظیم غلامان رسول کٹٹرہ ولی شاہ اور دیگر تنظیموں کے سینکڑوں اراکین نے شرکت کی۔

شرکائے جلوس درود و سلام کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے چوہٹہ مفتی باقر، اکبری منڈی اور سرکلر روڈ سے ہوتے ہوئے میلاد چوک دہلی گیٹ پہنچے جہاں مولانا نصیر احمد شرقپوری سمیت علما کرام نے سیرت طیبہؐ پر روشنی ڈالی۔ قدیمی مرکزی جلوس عید میلادالنبیؐ کا افتتاح پرچم کشائی کرکے کیاگیا۔سید ادریس شاہ زنجانی سجادہ نشین سید یعقوب شاہ زنجانی،حامد انجم شیخ چیئرمین تنظیم رضا کار دربار حضرت داتا گنج بخشؒ، رمضان سیالوی خطیب مسجد داتا دربار،صوفی معراج دین، ثنا اللہ سلیمان، ڈاکٹر جمال الدین، میاں شہزاد سیفی، میاں شہزاد احمد جنرل سیکرٹری مصطفائی تحریک پنجاب اور دیگر افراد مہمان خصوصی تھے۔

اس موقع پر مختلف علاقوں سے آنے والے چھوٹے چھوٹے جلوس بھی مرکزی جلوس میں شامل ہوتے گئے جبکہ انجمن تاجران کے زیراہتمام مرکزی جلوس کے راستے میں جگہ جگہ دودھ اور چائے کی سبیلیں لگائی گئیں اور شرکا جلوس کی دستار بندی بھی کی گئی، مرکزی جلوس روایتی راستوں مسجد وزیر خان، پرانی کوتوالی، کشمیری بازار، ڈبی بازار، پانی والا تالاب، لہنگے منڈی، بازار حکیماں، اونچی مسجد بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا دربار حضرت داتا گنج بخشؒ پر اختتام پذیر ہوا جہاں شرکا ء جلوس کی دستار بندی کی گئی۔

جشن عید میلادالنبیؐ کے سلسلہ میں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔ملک بھر کی طرح ملتان میں بھی عید میلادالنبیﷺ کاتہوارمذہبی جوش وجذبے اورعقیدت واحترام کیساتھ منایا گیااس موقع پرملتان اورگردونواح میں عیدمیلادالنبیﷺ کے جلوس نکالے گئے۔ضلع ملتان میں عیدمیلادالنبیﷺ کے موقع پر مختلف علاقوں میں سینکڑوں جلوس برآمد ہوئے۔

ملتان میں نکالے جانے والے جلوس شہر کے روایتی جلوس میں شامل ہوگئے۔انجمن اسلامیہ کے زیراہتمام 82واں مرکزی جلوس صبح دولت گیٹ سے نکالاگیا ۔جلوس کی قیادت تنویرالحسن گیلانی صدرانجمن اسلامیہ،سجادہ نشین دربارموسی پاک شہید سیدوجاہت حسین گیلانی،مخدوم جاوید ہاشمی،پی ٹی آئی ر ہنماء شاہ محمودقریشی،احمد مجتبی گیلانی،سید علی حیدرگیلانی،غلام یزدانی گیلانی،راجن بخش گیلانی نے کی۔

جلوس حسین آگاہی ،چوک بازار ،صرافہ بازار،پاک گیٹ،چوک شہیداں،چوک پانی والی ٹینکی،بوہڑ گیٹ سے ہوتا ہوا چوک گھنٹہ گھرپہنچا جہاں اس میں دیگر جلوس بھی شامل ہوگئے۔عیدمیلادالنبی ﷺ کاایک اوربڑا جلوس قلعہ قاسم باغ دربار حامدیہ سے قاری احمد میاں اور قاری ناصرمیاں کی قیادت میں برآمد ہوا جو چوک گھنٹہ گھر پر انجمن اسلامیہ کے مرکزی جلوس میں شامل ہوگیا۔

جلوس میں اونٹوں کے قافلے ،گاڑیاں،ویگنیں ،روایتی ملبوسات میں بچے اورشہریوں کی بہت بڑی تعدادشامل تھی۔جلوس کے ساتھ مسجد نبوی اور خانہ کعبہ کے خوبصورت ماڈل بھی موجودتھے۔مختلف مقامات پر استقبالیہ کیمپ لگائے گئے تھے اور شرکاء میں شیرینی اور مشروبات تقسیم کیے گئے۔ویگنوں اور گاڑیوں پر لائوڈسپیکروں کے ذریعے نعتیں اور قوالیاں سنائی جا تی رہی۔

جلوس کے دوران شرکاء درودشریف کاورد بھی کرتے رہے اور فضاء تکبیراوررسالت کے نعروں سے گونجتی رہی۔جلوس کے تمام راستوں کو سبز پرچموں اور جھنڈیوں سے سجایاگیاتھا۔جلوس کے شرکاء نے اپنے سینوں پر مختلف بیج آویزاں کررکھے تھے۔جلوس شام کو واپس دولت گیٹ چوک پہنچ کر اختتام پذیرہوا۔اس موقع پر سیرت کے حو الے سے جلسہ عام منعقد ہوا جس میں علماء کرام نے شان رسالت بیان کی۔

رات کو بہترین سجاوٹ کرنے والوں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔عیدمیلادالنبی ﷺ کے موقع پر ملتان میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔جلوسوں کے تمام راستوں پر پولیس ، ایلیٹ فورس اورقومی رضاکار تعینات تھے۔تمام راستوں پر آنے جانے والوں کی تلاشی لی جاتی رہی ۔اس موقع پر788 پولیس افسران و اہلکاران کے علاوہ 790 قومی رضاکاران اور 790 وولینیٹیرز ڈیوٹی پر موجودتھے جبکہ ایلیٹ فورس جلوس کے روٹس پر گشت کرتی رہی۔

اس کے علاوہ خفیہ نگرانی کے لئے سفید پارچات میں بھی پولیس اہلکاران ڈیوٹی سر انجام دیتے رہے۔ریسکیو1122کی جانب سے بھی اس موقع پر خصوصی انتظامات کیے گئے تھے اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ریسکیو کے اہلکار اورگاڑیاں چوکس رہیں۔ ادھر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں عید میلاد النبیﷺ روایتی جوش وجذبے اور عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی ،کوئٹہ میں دن کا آغاز 21توپوں کی سلامی سے ہواجبکہ صوبے بھر میں عید امیلادالنبی کے موقع پر درجنوں چھوٹے بڑے جلوس نکالے گئے اور مساجد میں امت مسلمہ اور پاکستان کے استحکام کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کئی مقامات سے جشن ولادت کے مختلف جلوس نکالے گئے جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے مرکزی جلوس میزان چوک پہنچے جہاں علماء ومشائخ کی صدارت میں مرکزی جلسہ عید میلاد النبی منعقد ہوا جس کا آغاز تلاوت قرآن مجید حمدونعت خوانی سے کیا گیا۔

مرکزی جلسہ میں علماء کرام ومشائخ نے سیرت طیبہ کے مختلف گوشوں پر اظہار خیال کیا۔ مرکزی جلوس کی قیادت پیر سید حبیب سلطان شاہ ،پیر ابراہیم مجدد، جے یو پی کے صوبائی سربراہ علا مہ میر عبدالقدوس ساسولی، علامہ شبیر مدنی ودیگر علماء نے کی۔ مرکزی جلوس لیاقت بازار، پرنس روڈ، مسجد روڈ ،سورج گنج بازار سے منان چوک جناح روڈ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا جہاں پر صلوة وسلام اور اجتماعی دعا ہوئی جس کے بعد جلوس اپنے اپنے راستوں سے واپس علاقوں کو لوٹ گئے۔

عید میلاد النبی کے جلوس کی سیکورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔ سیکورٹی پلان کے مطابق کوئٹہ شہر کو 7مختلف سیکٹر میں تقسیم کیا گیا تھا۔ جلوس کی سیکورٹی پر ایف سی ،بی سی ،پولیس ،اے ٹی ایف ،آر آرجی اور لیویز کے 3700اہلکاروں کو تعینات کیا گیا جلوس کی مانیٹرنگ کیلئے ڈپٹی کمشنر اور ڈی آئی جی دفاتر میں کنٹرول روم قائم کرکے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی گئی۔

شہربھر میں 20خصوصی ناکے لگائے گئے جبکہ 16موبائل گشت تشکیل دیئے گئے تھے ،سیکورٹی کے لیے ایف سی کے 750اہلکار بلوچستان کانسٹیبلری اور سی ٹی ایف کے 400اہلکار ،اے ٹی ایف کے 100اہلکار ،آر آر جی کے 70اہلکار ،ٹریفک پولیس کے 140اہلکار متعین کئے گئے جبکہ پہاڑوں پر لیویز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔اندرون بلوچستان میں بھی عیدمیلاد النبی کے جلوس نکالے گئے ،ڈیرہ مراد جمالی ،سبی ،جعفرآباد ،ڈیرہ بگٹی ،کوہلو ،بارکھان ،نوشکی،چاغی ،دالبندین ،ہرنائی ،لورالائی ،چمن ،ژوب قلعہ سیف اللہ ،قلعہ عبداللہ سمیت صوبے بھر میں عید میلاد النبی عقید ت واحترام سے منائی گئی۔

ادھر ملک کے دیگر شہروں کی طرح کراچی میں عید میلاد النبیﷺ پیر کو انتہائی مذہبی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ شہر بھر سے 400 سے زائد جلوس و ریلیاں برآمد ہوئیں۔ اس موقع پر حکومت سندھ نے مرکزی جلوس کی سیکورٹی کے لئے 4 ہزار860 پولیس اہلکاروں و افسران کو تعینات کیا گیا تھا۔ صبح بہاراں کا آغاز مساجد میں قران خوانی، اجتماعی دعائوں اور درود و سلام سے کیا گیا۔

شہر بھر میں میلاد کی محافل منعقد کی گئیں جس سے علماء کرام نے خطاب کیا۔ اس موقع پر حکومت کی جانب سے عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ اخبارات و رسائل نے عید میلاد النبیؐ کی منابست سے خصوصی مضامین و آرٹیکل شائع کئے۔ شہر میں سیرت النبی کانفرنس ہوئی۔ میلاد مصطفی کی خوشی میں پورے شہرکو روشنیوں سے سجایا گیا، سرکاری و نجی عمارتوں پر چراغاں کیا گیا۔

عید میلاد النبیؐ کے شرکاء کے لئے مرکزی استقبالیہ کیمپ نمائش چورنگی پر لگایا گیا تھا، عید میلا النبیؐ کی مناسبت سے نذر و نیاز کا بھی بھرپور اہتمام کیا گیا جبکہ شہر کے دیگر مقامات پر کیمپ اور سبلیں لگائی گئیں۔ عید میلاد النبیؐ کے موقع پر عالم اسلام اور پاکستان کی سلامتی، ترقی و خوشحالی وامن کے لئے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔ 12 ربیع الاول کا مرکزی جلوس عید میلاد اٰلنبیؐ 3 بجے سہ پہر نیو میمن مسجد بولٹن مارکیٹ سے براستہ ایم اے جناح روڈ علامہ شاہ عبد الحق قادری، علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی و دیگر علماء کرام کی قیادت میں نشتر پارک پہنچا۔

جلسہ عید میلاد النبیؐ 5 بجے شام نشتر پارک میں منعقد ہوا۔ کراچی کے مرکزی جلوس کی اجتماع گاہ، روٹس، انٹری پوائنٹس، روف ٹاپ وگذرگاہوں پر آنیوالے دیگر مقامات پر 4860 پولیس افسران وجوانوں کو تعینات کیا گیا۔مرکزی جلوس کی سیکورٹی 71 پولیس موبائلز، 58 موٹر سائیکلز، 6 پرزن وینز اور سات بکتر بند گاڑیوں پر سوار افسران و جوان بھی مجموعی ڈپلائمنٹ کا حصہ تھے جبکہ مرکزی جلوس کے مختلف پوائنٹس پر 30 ایمبولینسز اور فائر بریگیڈ کی 15 گاڑیاں بھی تیار حالت میں موجود رہیں۔

ادھر جشن عید میلاد النبیﷺ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں عقیدت و احترام اور جوش و جذبہ سے منایا گیا، ریلیاں و جلوس نکالے گئے، شیرنی اور کھا نا تقسیم کیا گیا ، سرکار کی آمد ، مرحبا اورمصطفیؐ جانے رحمت پہ لاکھوں سلام کے نعروں سے فضا گونج اٹھی، حضور اکرم ﷺ کا یوم ِ ولادت حیدرآباد سمیت اندرونِ سندھ عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ حیدرآباد میں چار سو سے زائد جلوس نکالے گئے ‘پورا شہر مرحبا ، سرکار کی آمد ، مرحبا ، مصطفی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام ، کے نعروں سے گونج رہی ، شہر و لطیف آباد اورقاسم آباد سے بڑے بڑے جلوس و ریلیاں نکالی گئیں۔

سرے گھاٹ مدینہ مسجد سے نکالی گئی ریلی کی قیادت جمعیت علمائے پاکستان کے سکریٹری جنرل شاہ اویس نورانی نے کی ان کے ہمراہ ابراہیم شیخ ، عارف نورانی ، پی پی کے پاشا قاضی اور دیگر بھی تھے ۔ انہوں نے کہا کہ منبر رسولؐ کا استعمال اتحاد و یکجہتی اور محبتیں پھیلانے کے لیے ہونا چاہیئے یہ میلاد مصطفیؐ کا پیغام ہے‘ حیدرآباد میں ایک بڑا جلوس جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے قائد اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی قیادت میں نکالا گیا۔

اس میں ناظم علی آرائیں ، ڈاکٹر یونس دانش اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔کوہ نور چوک پر جلسہ سے خطاب کرتے ہو ئے صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ قوم بیدار ہو کر ملک میں نظام مصطفی کے لیے جدوجہد کرے ، ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتیں آج بھی سرگرمِ عمل ہیں ان کا تعاقب کیا جائے کشمیر میں مسلمانوں قربانیاں دے رہے ہیں وہاں میلاد النبی ؐ کے جلوسوں پر مودی حکومت نے پابندی لگائی ہے انہوں نے کہاکہ مسلمان اتحاد کریں گے تو دشمنوں کو شکست دی جاسکتی ہے ، سنی تحریک کا جلوس خالد حسن عطاری ، عمران سہروردی اور دیگر کی قیادت میں نکالا گیا لطیف آباد اور شہر میں دعوت ِ اسلامی ، انجمن شیدائیانِ رسولؐ ، انجمن غلامانِ مصطفی ، مرکزی جماعت اہل سنت ، اہلِ سنت والجماعت پاکستان ، انجمن فدائیان ِ پاکستان ، انجمن فدائیانِ رسول ؐ اور دیگر انجمنوں کی جانب سے بھی جلوس نکالے گئے ان جلوسوں میں میئر حیدرآباد طیب حسین ، ڈپٹی میئر سہیل مشہدی ، رکن قومی اسمبلی وسیم حسین ، اراکین سندھ اسمبلی راشد خلجی ، صابر قائم خانی ، زبیر خان ، دلاور قریشی ، سابق نائب ناظم تحصیل سٹی اور پی پی کے رہنما عبدالقدیر ناغڑ ، وزیر اعلیٰ سندھ کے سابق سیاسی معاون عبدالجبار خان ، سابق صوبائی وزیر نواب راشد علی اور دیگر نے بھی شرکت کی جلوسوں کے دوران عوام نے شیرنی تقسیم کی اور بڑے پیمانے پر کھا نا و لنگر بھی تقسیم کیا گیا کئی مقامات پر پانی اور دودھ کی سبیلیں لگائی گئیں تھیں جبکہ جلوس کے تمام راستوں میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے حیدرآباد میں رینجرز اور رضا کاروں کے علاوہ ڈھائی ہزار پولیس اہلکاروں نے ڈیوٹی انجام دی تمام جلوسوں و ریلیوں کا اختتام پرامن اور پرسکون طریقہ پر بعد نماز مغرب ہو گیا -پوری مسلم دنیا کی طرح گلگت بلتستان میں بھی جشن عید میلاد النبیﷺ مکمل مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔

جشن عید میلاد النبیﷺ کے موقع پرگلگت بلتستان میں عام تعطیل تھی جس کے باعث تمام سرکاری و نیم سرکاری دفاتر،تعلیمی وکاروباری ادارے بند رہے ،اس مقدس دن کا آغاز صوبائی ہیڈ کوارٹرز گلگت میں 21 توپوں کی سلامی سے کیا گیا اورمساجد میںخصوصی دعائیںکی گئیں،جشن عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر تمام اہم سرکاری ونجی عمارتوں، مساجد اور گھروں پر قومی پرچم لہرایا گیا اور رنگا رنگ لائیٹوں سے سجایا گیا ۔

اس موقع پرصوبائی سطح پر سیرت کانفرنسز کا بھی انعقاد کیا گیا جس میںمذہبی سکالرز اور دانشوروں نے حضرت محمدﷺ کی زندگی، اقوال، تعلیمات اور فلسفے پر روشنی ڈالی ،گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں میلاد النبی کے سلسلے میںاجتماعات، ریلیاں اور جلوس بھی نکالے گئے جن میں علماء کرام نے حضور پاک ﷺ کی تعلیمات،اسوہ حسنہ ، اخلاق ،درگزر کرنے کی عادت ،بہادری، ایمانداری اورحکمت پرروشنی ڈالی ۔

اس سلسلے میں تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبولﷺ کے مختلف مقابلہ جات بھی منعقد کئے گئے جن میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میںانعامات تقسیم کئے گئے ۔دنیابھر کی طرح آزاد و مقبوضہ کشمیر میں بھی جشن عید میلاد النبی ﷺ مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ 12ربیع الاول کے مبارک موقع پر دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد خصوصی دعائوں سے ہوا۔

پاک فوج کی طرف سے دارالحکومت مظفرآباد میں 21توپوں کی سلامی دی گئی۔ اور تمام سرکاری عمارات پر چراغاں کیا گیا تھا۔ سرکاری عمارات پر سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے۔ دن بھر مساجد اور مدارس میں درود و سلام کی صدائیں بلند ہوتی رہیں۔ دارالحکومت مظفرآباد میں مرکزی سیرت کمیٹی کے زیر اہتمام حسب سابق جشن عیدمیلادالنبیﷺ کاعظیم الشان جلوس نکالا گیا ۔

جلوس میں عاشقان مصطفیﷺ کی بڑی تعدا د نے شرکت کی۔ میلاد جلوس کے موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کر رکھے تھے۔ جبکہ مرکزی سیرت کمیٹی کا سیکیورٹی سکواڈ بھی پوری طرح چوکس رہا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد اور مضافات میں جشن عید میلاد النبی ﷺ کی تقریبات مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئیں۔

دن کا آغاز مساجد میں خصوصی دعائوں سے ہوا۔ دعائیہ تقریبات میں ملک کی سلامتی، ترقی، مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی ، امت مسلمہ کے اتحاد و یگانگت کے لئے دعائیں کی گئیں۔ مرکزی سیرت کمیٹی کے زیر اہتمام حسب روایت میلاد النبیﷺ کے جلوس کا شاندار انعقاد کیا گیا، میلاد النبیﷺ کا جلوس تاریخی جامع مسجد سلطانی مسجد سے شروع ہوا جو روائیتی راستوں سے ہوتا ہو ا میلادچوک اپر اڈہ میں اختتام پذیر ہو کر قومی سیرت کانفرنس میں شامل ہوگیا۔

جلوس نے شہر کے مختلف علاقوں کا چکر لگایا۔ جلوس کی قیادت مرکزی سیرت کمیٹی کے صدر صاحبزادہ محمد سلیم چشتی، صاحبزادہ جاوید منان، پیر میاں محمد شفیع جھاگوی، سیکرٹری امور دینیہ و اوقاف سید نذیر الحسن گیلانی، سیکرٹری تعلیم ارشاد قریشی، مرکزی سیرت کمیٹی کے سیکرٹری جنرل عتیق احمد کیانی، سابق وزیر چوہدری محمد رشید،پیر سید نثار الحسن گیلانی، پیر محمد لیاقت قادری،ایڈمنسٹریٹربلدیہ سید شکیل گیلانی،سابق ایڈمنسٹریٹر سردار مبارک حیدر، شوکت جاوید میر اور دیگر کر رہے تھے۔

جبکہ ڈی سی مظفرآبا تہذیب النساء بھی جلوس کے ہمراہ رہیں۔مرکزی سیرت کمیٹی کے زیر اہتمام نکالے گئے جلوس کا شہر کے مختلف علاقوں میں شاندار استقبال کیا گیا۔ شرکاء جلوس پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ شہر میں جگہ جگہ لنگر تقسیم کیا گیا اور دودھ و مشروبات کی سبیلیں لگائی گئیں تھیں۔ میلاد النبی ﷺ کے جلوس میں شرکاء نے فلک شگاف نعرے بازی کی۔

سیدی مرشدی ،یا نبی ﷺ یا نبیﷺ کے نعروں سے مظفرآباد کی فضاء گونج اٹھی۔ صلوة و سلام سے شہر کی فضا معطر رہی۔ ہر سو درود و سلام کی صدائیں بلند ہوتی رہیں۔ ہر طرف رنگ و نور کی بہاریں چھائی رہیں۔ جلوس میں سول ڈیفنس،ریڈکریسنٹ سوسائٹی،بم دسپوزل سکواڈ،ریسکیو1122،فائربرگیڈ،میونسپل کارپوریشن،پی ڈبلیوڈی،المصطفیٰ موبائل میڈیکل یونٹ سمیت دیگراداروںکی ٹیمیں بھی شامل تھیں۔