عدالت سے رہائی کے حکم کے باوجود کشمیری نوجوان جیل میںمسلسل نظربند

منگل 13 دسمبر 2016 12:01

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں ہائی کورٹ کی طرف سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت غیر قانونی نظربندی کالعدم قراردیئے جانے کے باوجود ضلع بارہمولہ کا رہائشی ایک کشمیری لڑکا مسلسل جموںکی جیل میں نظربند ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہائی کورٹ نے چھ دسمبر کو سولہ سالہ رئیس احمد میر کی کالے قانون کے تحت نظربند ی کالعدم قراردیتے ہوئے اسکی رہائی کا حکم جاری کیا تھا تاہم اسے ابھی تک رہانہیں کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہاکہ پی ایس اے کی سیکشن 8(3)fکے مطابق 18 سال سے کم عمر لڑکوں کواس قانون کے تحت نظربندنہیں کیا جاسکتا ۔ رئیس احمد کے وکیل کارتک موروکوتلا نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق انتظامیہ پر لازم ہے کہ وہ ان کے موکل کو جو جموںکی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند ہے کو کالا قانون کالعدم قراردیئے جانے کے بعد چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بارہمولہ کے سامنے پیش کرے ۔ رئیس کو پولیس نے 16 ستمبر کو گرفتار کر کے اس پر کالاقانون پی ایس اے لاگو کردیاتھا ۔ رئیس کے مامو ں ظہور احمد راتھر نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے انہیں بتایا تھا کہ اسے کوٹ بھلوال جیل سے رہائی کے بعد جموںمیں آر ایس پورہ سینٹر منتقل کردیاگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :