نشے میں ڈوبی محفلوں میں شرکت کے لیے نوجوان لڑکی نے باپ کو قتل کر دیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 12 دسمبر 2016 23:28

نشے میں ڈوبی محفلوں میں شرکت کے لیے نوجوان لڑکی نے باپ کو قتل کر دیا

17سالہ کرسٹل بروک ہوول یہی ظاہر کرتی رہی کہ اس کا باپ اسے چھوڑ کر جا چکا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے باپ کی گاڑی میں بھی گھومتی رہی اور اپنے با پ کے پیسے منشیات میں بھی اڑاتی رہی۔چند دن بعد ہی کرسٹل بروک نے لوگوں سے کہنا شروع کر دیا کہ اس کے باپ نے اسے فون پر اپنے خودکشی کے ارادے کا بتایا ہے ۔ اس کے بعد کرسٹل نے اپنے دوستوں کو اپنے گھر میں رکھ کر منشیات سے بھرپور محفلیں منعقد کرنی شروع کر دیں۔


جب اس کا ایک دوست ایک مشین کو گھر کے شیڈ میں رکھنے لگا تو اسے وہاں پلاسٹک کے کنٹینر میں کرسٹل کے باپ کی سٹرتی ہوئی لاش ملی۔
یہ 2014 کا سال تھا جب کرسٹل اپنے باپ ، میکائیل ہوول ، کے ساتھ کیلیفورنیا میں میگی گاؤں کے نزدیک شیپ بیک ماؤنٹین میں رہتی تھی۔

(جاری ہے)

اُن کا گھر بہت بڑا تھا۔ قدرتی نظاروں سے گھرے اس گھر میں 8 بڑے بیڈ روم تھے۔


5سال پہلے ہی کرسٹل کے ماں اور باپ کے بیچ طلاق ہوئی تھی۔ کرسٹل پہلے اپنی ماں کے پاس رہتی تھی پھر باپ کے پاس آگئی۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ میکائیل ایک اچھا باپ تھا جو اپنی بیٹی کی درست سمت میں رہنمائی کرتا تھا۔24فروری کو کرسٹل اپنے باپ کے ساتھ ایک سپر مارکیٹ میں شاپنگ کرنے گئی تھی مگر ایک دوکان سے چیزیں چراتی ہوئی پکڑی گئی۔

اس سے میکائیل کافی مایوس ہوا۔

میکائیل صوفے پر سو رہا تھا کہ کرسٹل ایک شاٹ گن کے ساتھ اس کے قریب آئی اور اس کے سر میں گولی ماردی۔ گولی لگنے سے میکائل فوراً ہی ہلاک ہوگیا۔اس کے بعد کرسٹل نے اس کی لاش کو گھر کے دوسرے حصے میں موجود شیڈ میں پلاسٹک کےکنٹینر میں ڈالا اور اس پر سلیپنگ بیگ ڈھک دیا۔ اس کے بعد اس نے صوفے سے جان چھڑائی اور شاٹ گن فروخت کر دی۔
کرسٹل نے لوگوں میں افواہ پھیلا دی کہ اس کا باپ اسے چھوڑ کر جارجیا چلا گیا ہے۔ اس کے بعد اس نے کہنا شروع کر دیا کہ اسے میکائیل کی کال آئی تھی، جس میں وہ اسے بتا رہا تھا کہ وہ خودکشی کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :