وزیر اعظم نوازشریف کے بلوچستان کیلئے کسان پیکیج پر عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا ہے،لسبیلہ میں زرعی شعبے کی بہتری کیلئے محکمہ زراعت کے افسران کو اپنا کرداراداکرنا چاہیے، پرنس احمد علی بلوچ

اتوار 11 دسمبر 2016 21:00

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2016ء) رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان پرنس احمد علی بلوچ نے کہاہے کہ وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف نے بلوچستان میں کسان پیکیج کا جو اعلان کیا تھا اس پر عملدرآمد یقینی بناکر اپنا وعدہ پوراکردیاہے‘ لسبیلہ میں زرعی شعبے کی بہتری کیلئے محکمہ زراعت کے افسران کو بھی اپنا کرداراداکرنا چاہیے۔

یہاں کے زمینداروں اور کپاس کے کاشتکاروں کے لئے آگاہی مہم کے ساتھ زرعی فصلات کو مختلف بیماریوں سے بچائو کیلئے ذمہ داریاں اداکرنی چاہیے۔ وزیر اعظم کسان پیکیج پر ضلع لسبیلہ میں کامیابی سے عملدرآمد جاری ہے‘ نادراکی جانب سے ڈپٹی کمشنر سیکریٹریٹ میں کسان پیکیج سے متعلق زمینداروں کے دستاویزات وکوائف کی تصدیق سے متعلق سیل کے قیام کے بعد زمینداروں کو معاوضوں کی ادائیگی کا طریقہ کار بھی سہل ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری ذرائع کے مطابق ابتک ضلع لسبیلہ کے 100سے زائد کپاس کے کاشتکاروں کو وزیر اعظم کسان پیکیج کے تحت فی ایکڑ پانچ ہزار روپے کے کراس چیکس کی محکمہ خزانہ آفس کے آن لائن سسٹم کے ذریعے ادائیگی کا سلسلہ جاری ہے‘ ضلع لسبیلہ سے منتخب ایم پی اے پرنس احمد علی بلوچ نے وزیر اعظم کسان پیکیج کو زرعی شعبے کی ترقی کی جانب مثبت پیشرفت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے اپنے گذشتہ دورہ بلوچستان میں کسان پیکیج کا جو اعلان کیا اس پر عملدرآمد یقینی بناکر وزیر اعظم نے اپنا وعدہ پوراکردیاہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ایم پی اے فنڈز سے لسبیلہ کے زرعی شعبے کی بہتری کیلئے بجلی سسٹم پر قائم ٹیوب ویلوں کو شمسی پر منتقل کرنے کیلئے فنڈز فراہم کئے ہیں ا ور اس اسکیم کی بدولت لسبیلہ کے زمینداروں کو ریلیف ملا ہے اور زرعی شعبے کے حوالے سے انھیں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے جن مشکلات کا سامنا تھا وہ اب دورہوگیا ہے ۔رکن بلوچستان اسمبلی نے وزیر اعظم کسان پیکیج کے تحت کپاس کے کاشتکاروںکو شفاف طریقے سے معاوضوں کی ادائیگی کے طریقہ کار پر اطمینان کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ لسبیلہ کپاس کی کاشتکاری کے حوالے سے ملک گیر شہر ت کا حامل خطہ ہے اور یہاں کاشت ہونیوالی کپاس کی مختلف ورائٹیز پر ریسرچ کے حوالے سے لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر میرین سائنسز کی جانب سے ریسرچ اسٹیشن کے قیام سے تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور یہاں سے میرین سائنسز کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء وطالبات کی علمی صلاحیت میں اضافے کے ساتھ شرح خواندگی میں بھی اضافہ اور علاقے کی تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :