وزیر اعظم نواز شریف نے سینکڑوں ارب روپے کے سندھ حکومت کو منصوبے دیئے لیکن اس نے اپنی نااہلی کے باعث کام نہیں کیا ، سینیٹر نہال ہاشمی

18ویں ترمیم کے بعد بھی وفاقی حکومت سندھ پانی، ٹرانسپورٹ ، ہائی ویز،تعلیم اور صحت کے اربوں روپے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے جب بھی سندھ کے عوام کے بنیادی مسائل کی بات ہوتی ہے تو فنڈز کی کمی کا رونا رویا جاتا ہے، پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 11 دسمبر 2016 20:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) مسلم لیگ ن سندھ کے سیکریٹری جنرل سنیٹر نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے سینکڑوں ارب روپے کے سندھ حکومت کو منصوبے دیئے لیکن اس نے اپنی نااہلی کے باعث کام نہیں کیا ، جب بھی سندھ کے عوام کے بنیادی مسائل کی بات ہوتی ہے تو فنڈز کی کمی کا رونا رویا جاتا ہے، 18ویں ترمیم کے بعد بھی وفاقی حکومت سندھ پانی، ٹرانسپورٹ ، ہائی ویز،تعلیم اور صحت کے اربوں روپے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے جبکہ یہ کام سندھ حکومت کا تھا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو مسلم لیگ ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مسلم لیگ ن سندھ کے ترجمان اسد عثمانی ، کاشف بیگ، عمران اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں سے ہوئے درجنوں نوجوانوں جن میں اکثریت شاہ فیصل ٹائون کی تھی نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کے اعلان کیا۔

سنیٹر نہال ہاشمی نے بتایا کہ یہ نوجوان مختلف سیاسی جماعتوں میں رہ چکے ہیں لیکن ان پر بہت پریشر تھا کہ یہ ہمارے ساتھ ہماری پارٹی میں شامل نہ ہوں ،انھوں نے کہا کہ تیس سالوں میں کراچی میں سیاست کے نام پر فسطائیت اور جبر دیااور غیر قانونی اور غیر اخلاقی کام کئے گئے اور ترقی کے نام پر شہریوں کو بیوقوف بنا یا گیا۔ اب ہم کراچی کے نوجوانوں اور شہریوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور مسلم لیگ ن میں شامل ہوں۔

اانھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے 2013ء میں جب حکومت سنبھالی ہے کراچی میں امن قائم ہوا ہے اور کراچی کے شہری سکھ اور امن کا سانس لے رہے ہیں، وزیر اعظم سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے اربوں روپے کے منصوبے دے چکی ہے جن میں گرین بس منصوبہ ہے جو اب تکمیل کے مراحل میں ہے، کراچی اور حیدرآباد موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جاچکا ہے جس کا پچاس فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

کراچی میں کافی عرصے سے پانی کا مسئلہ رہا اب وفاقی حکومت کے فور منصوبہ بھی مکمل کروارہی ہے، اور وزیر اعظم کراچی میں ایک بڑا اسپتال بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس کے آٹھ سالوں میں حکومت نے لیاری بائی پاس منصوبے کے سلسلے میں کچھ نہیں کیا اس کے لئے بھی وزیر اعظم خطیر رقم سندھ حکومت کو فراہم کردی ہے اور کہا ہے کہ اس منصوبے کو چار سے چھ ماہ میں مکمل کر لیا جائے، انھوں نے کہا کہ یہ سارے کام سندھ حکومت کے تھے لیکن اس کی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے یہ سارے کام وفاقی حکومت کو کرنا پڑ رہے ہیں۔

لیکن جب وفاقی حکومت سے پیسے لینے اور حصہ لینے کی بات ہوتی ہے تو سندھ حکو مت سب سے آگے ہوتی ہے۔سا ت آٹھ سالوں میں سندھ حکومت900ارب روپے دیئے جاچکے ہیں۔ سندھ میں کرپشن اور لوٹ مار کا یہ حال ہے کہ آج بھی سندھ میںنوکریاں فروخت کی جارہی ہیں، اسٹیل مل کو تباہ و برباد کردیا گیا ہے۔جن کرپٹ اور بدعنوان لوگوں کو پکڑا جاتا ہے انھیں پیپلزپارٹی کی قیادت کوئی بڑاپارٹی عہدہ دے دیتی ہے، پیپلز پارٹی میں احتساب نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔