ایس ایم ای سیکٹر معیشت کی ریڈھ کی ہڈی ہے، چھوٹے کاروبار کی ترقی کیلئے حکومت سے مل کر منصوبہ بندی کریں گے، زبیر طفیل

اتوار 11 دسمبر 2016 17:21

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2016ء) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کی جانب سے ایف پی سی سی آئی کے صدارتی امیدوار زبیر طفیل نے کہا ہے کہ الیکشن میں کامیابی کے بعد غربت کے خاتمے میں بنیادی کردار ادا کرنے والے ایس ایم ای سیکٹر کو خصوصی توجہ دی جائے گی جو معیشت کی ریڈھ کی ہڈی ہے، پاکستان کے مجموعی جی ڈی پی میں ایس ایم ای سیکٹر کا حصہ 40 فیصد ہے جبکہ یہ 30 فیصد برآمدات اور کروڑوں افراد کو روزگار فراہم کرنے کا ذریعہ بھی ہے، حکومت سے اس شعبہ کے استحکام کیلئے مذاکرات کئے جائیں گے جبکہ مراعات بھی لی جائیں گی۔

زبیر طفیل نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں تقریباً 35 لاکھ ایس ایم ایز ہیں جن میں سے سب سے زیادہ 65 فیصد پنجاب میں اور سب سے کم 2 فیصد بلوچستان میں ہیں، ان کو قرضہ، مارکیٹ انفارمیشن، ٹیکنالوجی، ریگولیٹر سے مدد اور دیگرسہولیات نہیں ملتیں جو ان کی ترقی، شرح نمو بڑھانے اور بے روزگاری کے خاتمے میں رکاوٹ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کی ترقی کی راہ میں بڑھتے اخراجات، ٹیکس سسٹم، توانائی بحران، مجموعی ماحول، بعض پالیسیاں اور لیبر کے مسائل بھی رکاوٹ ہیں، اسٹیٹ بینک کی کوششوں سے اس شعبے کی فنانسنگ میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا جس کا فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا اور اس شعبے کو دیئے جانے والے تقریباً تین کھرب قرضوں میں سے بہت سے ڈیفالٹ کی نذر ہو گئے۔

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ڈیفالٹ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں ہوئے جو پہلے ہی بین الاقوامی منڈی میں چین، بھارت، بنگلہ دیش اور ویتنام کے مقابلہ میں مسلسل پسپائی پر مجبور ہے۔ ڈیفالٹ کی وجہ سے بعض بینکوں نے ایس ایم ای شعبہ نظر انداز کرنا شروع کر دیا ہے جس کے لئے حکومت اور بینکوں سے بات کی جائے گی تاکہ 90 فیصد سے زیادہ کاروبار جو ایس ایم ای کے زمرے میں آتے ہیں، کی ترقی کیلئے قابل عمل منصوبہ بنایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :