نائجیریا میں چرچ کی چھت گرنے سی160 افراد ہلاک،گورنر بچ نکلے

تقریب کے وقت رینرز بائبل چرچ کے اندر سینکڑوں لوگ موجود تھے،متعددافرادملبے تلے دب گئے عمارت ابھی زیرِ تعمیر تھی اور معماروں نے اس تقریب سے قبل تیزی سے اس کا کام مکمل کیا تھا،گورنر نے تحقیقات کا حکم دیدیا

اتوار 11 دسمبر 2016 14:40

ابوجہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) نائجیریا کے جنوب مشرقی علاقے اویو میں ایک بشپ کی تقریبِ تقرر کے دوران ایک چرچ کی چھت مہندم ہو جانے سے کم از کم 96 افراد ہلاک ہو گئے ، خدشہ ہے کہ بہت سے لوگ ابھی تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تقریب کے وقت رینرز بائبل چرچ کے اندر سینکڑوں لوگ موجود تھے جن میں اکوا ابوم ریاست کے گورنر اوڈوم امانوئل بھی شامل ہیں، جو اس حادثے سے بچ نکلے۔

عینی شاہدین کے مطابق عمارت ابھی زیرِ تعمیر تھی اور معماروں نے اس تقریب سے قبل تیزی سے اس کا کام مکمل کیا تھا۔گورنر امانوئل نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ آیا حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی تو نہیں ہوئی۔صدر محمد بخاری نے اس واقعے پر 'گہرے دکھ' کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

بچ جانے والے ایک شخص نے نائجیریا کے ٹیلی ویڑن چینلوں کو بتایاکہ چرچ کی تقریب معمول کی مطابق جاری تھی۔

گورنر کے پہنچنے کے 20 منٹ بعد اچانک چھت عبادت گزاروں پر گر پڑی۔ گورنر کو تیزی سے نکال لیا گیا، لیکن دوسرے اتنے خوش نصیب ثابت نہ ہو سکے۔نائجیریا میں عمارتوں کی چھتیں ڈھے جانا غیرمعمولی بات نہیں ہے۔ اس کی بڑی وجہ ناقص تعمیراتی سازوسامان کا استعمال اور عمارتی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔2014 میں نائجیریا ہی کے شہر لاگوس میں ایک چرچ کا ہاسٹل گر جانے سے درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :