حکومت آزادکشمیر کا مالی بحران ساڑھے چار ماہ بعد بھی حل نہ ہوسکا

وفاق کی جانب سے فنڈز ریلیز کرنے کے بجائے لولی پوپ سے کام لیا جارہاہے

اتوار 11 دسمبر 2016 12:20

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) حکومت آزادکشمیر کا مالی بحران ساڑھے چار ماہ بعد بھی حل نہ ہوسکا وفاق کی جانب سے فنڈز ریلیز کرنے کے بجائے لولی پوپ سے کام لیا جارہاہے جبکہ حکومت آزادکشمیر وفاق سے فنڈز لینے میں ناکام پاکستان کے مختلف علاقوں میں دوروں پر زور دے رکھا ہے سٹیٹ بینک پاکستان میں تمام تر ادائیگیاں روک لی ہیں ملازمین کی تنخواہیں سمیت پنشن بھی بند عوامم پریشان تفصیلات کے مطابق حکومت آزادکشمیر ساڑھے چار ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا مگر وفاق کی جانب سے آزادکشمیر کے ترقیاتی فنڈز تاحال دوسری قسط بھی جاری نہ کی جس کے باعث حکومت آزادکشمیر شدید مالی بحران سے گزر رہی ہے مختلف محکمہ جات ملازمین کو تنخواہیں نہ مل سکی جبکہ ترقیاتی منصوبے پہلے ہی سے ٹھپ ہے اوپر سے حکومت آزادکشمیر وفاق سے فنڈ لینے میں مکمل ناکامی کا سامنا کررہی ہے وزیر اعظم آزادکشمیر ماضی میں وفاقی حکومت کے ساتھ سخت رویہ اختیار کرنے کے ماہر سمجھے جاتے تھے اپنے دور حکومت میں وفاق سے فنڈز لینے میں مکمل ناکا م ہوچکے ہیں ایک طرف آزادکشمیر میں فنڈز کے بحرا ن کے باعث شدید مشکلا ت کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے اپنے دوروں پر زور دے رکھا ہے جبکہ مالی بحران کے باعث آزادکشمیر سمیت مظفرآباد میں سابق دور حکومت میں شروع ہونے والے منصوبہ جا ت بھی بند ہوگئے جبکہ مختلف محکمہ جات کے ملازمین کو گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصے میں تنخواہیں نہ مل سکی جبکہ پنشن لینے والے افرادکو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے عوام کا کہناہے کہ حکومت کی خاموشی کے باعث آزادکشمیر میں مالی بحران شدت اختیار کرگیاہے یا د رہے حکومت آزادکشمیر کا خسارہ 23ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے جبکہ سٹیٹ بینک پاکستان نے مزید چیک کی ادائیگیوں سے بھی معذرت کرلی ۔