آزادکشمیر بھر میں جعلی این جی اوز جو صرف کاغذوں تک محدود کارگردگی صفر انسانی حقوق کی تنظیمیں منظر سے غائب

حکومت آزادکشمیر اور صنعت حرفت نے تھوک کے حساب سے رجسٹریشن کرکے کام کرنے والی این جی اوز کے حق پر ڈاکہ ڈالا

اتوار 11 دسمبر 2016 12:20

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) آزادکشمیر بھر میں جعلی این جی اوز جو صرف کاغذوں تک محدود کارگردگی صفر انسانی حقوق کی تنظیمیں منظر سے غائب جبکہ 634سے زائد این جی اوز سالانہ کشمیر کونسل سے فنڈ زلے رہی ہے حکومت آزادکشمیر اور صنعت حرفت نے تھوک کے حساب سے رجسٹریشن کرکے کام کرنے والی این جی اوز کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے تفصیلا ت کے مطابق آزادکشمیر بھر میں اس وقت تقریبا 634این جی اوز ہیں جو کاغذوں کی حد تک محدود او ر ان کی سالانہ کارگردگی صفر ہے جبکہ کشمیر کونسل سے فندزا ور اسکیمیں لے جانے کی کارگردگی نمایاں ہے جبکہ ان میں 12سی14این جی اوز کام کررہی ہے باقی این جی اوز کو صنعت و حرفت او ر وزراء کے اشوباد سے رجسٹریشن تو دی جاتی ہے مگر پھر منظر سے غائب ہوتی ہیں ایک سروے کے مطابق زیادہ تر عوام نے بے روزگاری سے بچنے کے لئے گھر کے افراد کی باڈی بنا کر این جی اوز کو رجسٹر کروائی جاتی ہے جو کہ سوالیہ نشان ہے ۔