حکومت کیخلاف تحریک چلی تو آصف زرداری ،بلاول بھٹو سمیت پیپلز پارٹی کے تمام رہنما اس کی قیادت کرینگے‘ سردار لطیف کھوسہ

ہم چاہتے ہیں وزراء اوربدزبانی کریں تاکہ ہمارے دل میں حکومت کیلئے جو ذرا سا بھی نرم گوشہ ہے وہ بھی ختم ہو جائے‘ انٹرویو میں گفتگو

اتوار 11 دسمبر 2016 12:10

ؒلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2016ء) پا کستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ آصف علی زرداری رواںماہ پاکستان میں ہوں گے ،اگر حکومت کیخلاف تحریک چلی تو آصف زرداری ،بلاول بھٹو سمیت پیپلز پارٹی کے تمام رہنما اس کی قیادت کریں گے،سیاست میںمذاکرات کے درازے بندنہیںہوتے ،پیپلزپارٹی مثبت سوچ رکھتی ہے اس لئے حکومت سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بھی بنا دی ہے تاہم دوسری طرف سے ابھی تک باضابطہ کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ،ہم تو چاہتے ہیں کہ وزراء اوربدزبانی کریں تاکہ ہمارے دل میں حکومت کیلئے جو ذرا سا بھی نرم گوشہ ہے وہ بھی ختم ہو جائے،فرینڈلی اپوزیشن کی چھاپ سے ہمیں بہت نقصان پہنچاہے ۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم پانامہ لیکس کے معاملے کو ہرصورت منطقی نتیجے تک لے کر جائیں گے ،اسے ہرگز دفن نہیں ہونے دیں گے ، چاہے ہمیں اس کے لئے گلیوں میں کیوں نہ آناپڑے ، ہم قوم کی لو ٹی ہوئی ایک ایک پائی کا حساب لیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتوں سے بات ہو گی ۔ پہلے بھی پی ٹی آئی نے سولوفلائٹ کی ۔

ہم ضرورچاہیں گے کہ پی ٹی آئی ہمار ے ساتھ ہواسکے لئے سب سے رابطے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے اسے سپریم کو رٹ پر نہیں ڈالنا چاہیے ، ہر مسئلے کا جمہوری اور آئینی حل اپنا نا چاہیے ، ہم ہر مسئلے کا بو جھ سپریم کو رٹ پر ڈال دیتے ہیں ، جب ہمارے وزیر اعظم کا نام آیا تھا تو بھی ہم نے اصولی طورپر کہا تھا کہ یہ سپریم کورٹ کا کام نہیں کہ وہ وزیر اعظم کو نااہل قرار دے بلکہ یہ پارلیمنٹ کا کام ہے ۔

انہو ں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ وزیر اعظم کے پا رلیمنٹ میں بیان اور عدالتی موقف میں فرق ہے جس پر وزیر اعظم کے وکیل کی جانب سے پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کی تقریر کو صرف سیاسی بیان کہنا پارلیمنٹ کی توہین ہے ۔ پا نامہ لیکس کیس میں تو اب کوئی پیچیدگی نہیں رہی ، موجودہ شواہد پر ہی سپریم کورٹ وزیر اعظم کو نااہل قرار دے سکتی تھی کیونکہ وہ اپنے بیرون ملک تمام اثاثوں کی ملکیت تسلیم کر چکے ہیں ، اس فیصلے میں مزید تاخیر نہیں کی جانی چاہیے تھی ، سپریم کورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے سے 18کروڑ عوام کو مایوسی ہوئی ۔

انہو ں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف ، شہباز شریف ، اسحا ق ڈار ، حمزہ شہباز شریف میں سے کسی نے بھی سالانہ اثاثوں کی رپورٹ میں اپنے بیرون ممالک اثاثے ظاہرنہیں کیے اور یہ ٹیکس نادہندہ ہیں ، جب یہ الیکشن لڑے تو انہوں نے ساڑھے چھ ارب روپے دینے تھے ، انہو ں نے تو وہ بھی ابھی تک جمع نہیں کروائے۔ انہو ں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مسائل کاحل آئین کے دائرے کے اندر رہ کر ہو ،ایسا قانون بنے کہ سیاستدان کی جانب سے ایک آنے کی بیرون ملک ترسیل بھی قابل مواخذہ ہو ۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری رواں ماہ واپس آرہے ہیں وہ 27دسمبر کوبینظیر بھٹو شہید کی برسی کی تقریب میں موجود ہو ں گے۔ اگرحکومت کے خلاف تحریک چلی تو اسے آصف علی زرداری، بلاول بھٹو، آصفہ، بختاور بلکہ پیپلز پارٹی کے تمام رہنمالیڈ کریں گے۔