اسرائیلی حکومت نے ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے تک غیر قانونی یہودی کالونیوں کو قانونی حیثیت دینے کا معاملہ موخرکردیا

ہفتہ 10 دسمبر 2016 14:53

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء) اسرائیلی حکومت اور اپوزیشن نے فلسطین میں غیرقانونی طور پر بنائی گئی یہودی کالونیوں کو قانونی حیثیت دینے کا معاملہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے اور بارک اوباما کی حکومت کے خاتمے تک موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی عبرانی نیوز ویب پورٹل ’این آر جی‘ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور جیوش ہوم کے سربراہ نفتالی بینت نے غیرقانونی یہودی کالونیوں کو قانونی حیثیت دینے سے متعلق بل پر حتمی فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنھبالنے تک موخر کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کو خدشہ ہے کہ موجودہ امریکی حکومت یہودی بستیوں کے تنازع پراسرائیل کے خلاف عالمی اداروں میں کوئی نیا محاذ کھول سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :