کامیاب تجربے کے بعدپہلا سولرطیارہ 2018 میں لانچ کرنے کا اعلان

طیارے میں دومسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ، زمین سے 25 ہزار فٹ بلندی پر اڑسکتا ہے

ہفتہ 10 دسمبر 2016 13:52

سوئزرلینڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء) سورج کی توانائی سے اڑنے والا سولرسٹراٹس طیارہ پہلی مرتبہ 2018 میں لانچ کردیا جائے گا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق الیکٹریکل اور سولر گاڑیاں 21ویں صدی کی اہم ایجادات ہیں لیکن اب سورج کی توانائی سے اڑنے والا طیارہ سولر سٹراٹس بنانے والی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ 2018 میں سولر سٹراٹس کو لانچ کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

طیارہ ایجاد کرنے والے پائلٹ رافیل ڈامجن کی قیادت میں ان کی ٹیم نے شمسی توانائی پر چلنے والی کشتی میں دنیا کے گرد چکر لگایا جسے 2012 میں مکمل کیا گیا جس کے بعد شمسی توانائی میں چلنے والا سولر سٹراٹس طیارہ لانچ کیا جائے گا۔طیارے میں 2 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور طیارہ زمین سے 25 ہزار فٹ بلندی پر اڑسکتا ہے جب کہ سولر سٹراٹس طیارے کی خاص بات یہ ہے کہ وہ ایک ہی وقت میں 24 گھنٹے سے بھی زائد وقت تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔سولرسٹراٹس صرف 28 فٹ لمبا ہے جس میں 32 کلو واٹ کا انجن نصب ہے جب کہ اس میں 20 کلوواٹ ہاور کی لیتھیم آئین بیٹری لگی ہے جسے طیارے کے دونوں پروں پر لگے 72،72 سکوائر فٹ کے سولر سیل چارج کرتے ہیں۔