ایران میں حفاظ قرآن کے بعد کم عمر کھلاڑی بھی بدفعلی کا شکار

فٹ بال کلب کے چیئرمین نے 10نوجوان فٹبالروں کیساتھ مبینہ طور پر بدفعلی کا ارتکاب کیا

ہفتہ 10 دسمبر 2016 11:41

ایران میں حفاظ قرآن کے بعد کم عمر کھلاڑی بھی بدفعلی کا شکار

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء) ایران میں چند ہفتے قبل سپریم لیڈر کے مقرب سرکاری قاری کے ہاتھوں حفاظ قرآن کی مبینہ بدفعلی کے لرزہ خیز واقعے کے انکشاف کے بعد اسی نوعیت کا ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس میں ایرانی فٹبال کلب کے سربراہ پرکم عمر کھلاڑیوں کی عصمت ریزی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایران کی فٹ بال یونین کی اخلاقی کمیٹی کے سابق چیئرمین کو 10 نوخیز کھلاڑیوں کی جانب سے یہ شکایت کی تھی فٹ بال کلب کے چیئرمین نے ان کے ساتھ مبینہ طور پر بدفعلی کا ارتکاب کیا تھا۔

فٹ بال فیڈریشن کی اخلاقی کمیٹی کے سابق چیئرمین بیمان ادیبی کا کہنا ہے کہ یہ شکایات انہیں اس وقت ملی تھیں جب وہ اخلاقی امور سے متعلق کمیٹی کیانچارج تھے تاہم ایران میں اس نوعیت کے جرائم کے انسداد کے لیے قانون کی عدم موجودگی کے باعث متاثرہ طلبا کی کوئی قانونی مدد نہیں کرسکے ہیں۔

(جاری ہے)

درایں اثنا پاسداران انقلاب کی مقرب نیوز ایجنسی نے بانیونیوس الیونانی جلب کے فٹ بالر مسعود شجاعی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کی یہ تنقید الشجاعی کی جانب سے بچوں کی عصمت ریزی، خواتین پر تشدد، فٹ بال یونین میں کرپشن اور غیر ملکی شہریوں سے بدسلوکی کے الزامات پر آواز اٹھانے کی پاداش میں کی ہے۔خیال رہے کہ مسعود شجاعی نے فارسی میں نشریات پیش کرنے والے امریکی ریڈیوسے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران میں ہرشعبے میں کرپشن موجود ہے۔ اس پر الشجاعی کے خلاف ایران کے شدت پسند بھڑک اٹھے تھے اور اسے اپنے موقف کی وضاحت کے لیے فٹ بال کلب کی اخلاقی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا پڑا تھا۔

متعلقہ عنوان :