جعلی و غیر معیاری ادویات کی تیاری و فروخت میں ملوث انسانیت کے قاتلوں کو پوری قانونی قوت کے ساتھ کیفر کردار تک پہنچائیں۔ کمشنر

جمعہ 9 دسمبر 2016 23:49

فیصل آباد۔9 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2016ء)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی سخت ترین ہدایات کے مطابق ڈویژن کے چاروں اضلاع میں جعلی و غیر معیاری ادویات کی تیاری و فروخت میں ملوث انسانیت کے قاتلوں کو پوری قانونی قوت کے ساتھ کیفر کردار تک پہنچائیں اس ضمن میں تمام متعلقہ محکمے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔

یہ ہدایت ڈویژنل کمشنر مومن آغا نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی جس میں جعلی و غیر معیاری ادویات کے خلاف مہم کی تازہ ترین پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ڈی سی او سلمان غنی،ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن خادم حسین جیلانی،ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر زاہد مالک،سیکر ٹری کوالٹی کنٹرول عارف شہزاد،ایس پی مدینہ ٹائون ملک جمیل ظفر،ای ڈی اوز ہیلتھ،ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹرز،ڈرگ انسپکٹرز کے علاوہ اسسٹنٹ کمشنر جنرل مہر شفقت اللہ مشتاق اور ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ کے ڈی سی اوز عامر اعجاز اکبر،محمد ایوب خاں اور محکمہ صحت کے افسران ویڈیو لنک کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

ڈویژنل کمشنر نے ڈویژن کے چاروں اضلاع میں جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف مہم کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس قبیح دھندے کے مکمل خاتمے کیلئے بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو جعلی ادویات تیار و فروخت کرنے والے مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی لہٰذا صحت کے دشمنوں کے ٹھکانوں کا سراغ لگا کر انہیں قانونی گرفت میں لائیں۔

انہوں نے کہا کہ جعلی و غیر معیاری ادویات کے کاروبار میں ملوث پکڑے جانے والے افراد کے خلاف چالان عدالتوں میں پیش کرنے میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے تاکہ ان کو جلد سے جلد سزا مل سکے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر جعلی و غیر معیاری ادویات کا کاروبار کرنے والے عناصر کی نشاندہی کیلئے خفیہ ادارے بھی متحرک ہیں۔

ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ چاروں اضلاع میں اہم عوامی مقامات اور بالخصوص میڈیسن مارکیٹس میں جعلی و غیر معیاری ادویات کا کاروبار کرنے کی سزائوں پر مشتمل بینرز آویزاں کئے جائیں جن پر سزا یافتہ عناصر کی تفصیلات بھی درج ہوں تاکہ دیگر کو عبرت ہو سکے۔انہوں نے جعلی و غیر معیاری ادویات تیار کرنے والوں کا کھوج لگانے کیلئے محکمانہ اقدامات کے ساتھ ساتھ شہریوں سے بھی معاونت حاصل کرنے کی تاکید کی۔

کمشنر نے کہا کہ ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹرز اور محکمہ صحت کے افسران میں رابطے کا فقدان نہیں ہونا چاہیئے جبکہ ڈرگ انسپکٹرز اپنی کارکردگی کے معیار میں مزید نکھار پیدا کریں اور کارروائی کے دوران حراست میں لی گئی جعلی ادویات اور دیگر ریکارڈ کا تصویری ثبوت بھی پراسیکیوٹرکو فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی و غیر معیاری ادویات کے خلاف مہم کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اس ضمن میں روزانہ کی بنیاد پررپورٹ کمشنر آفس بھجوائی جائے۔

اجلاس کے دوران ڈی سی اوز نے جعلی و غیر معیاری ادویات کی تیاری و فروخت کے خلاف مہم کو مزید نتیجہ خیز بنانے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ انسانی صحت سے کھیلنے والوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جارہا ہے۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹرز نے عدالتوں میں دائر مقدمات کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔