پی آئی اے کا شمار دنیا کی بہترین تکنیکی مہارت رکھنے والے ملازمین والی ائیرلائن کی صف میں ہوتا ہے، شمیم اکمل

پی آئی اے کے تمام ملازمین شہید ہونیوالے پی آئی اے کے عملے اور مسافروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں،صدر ایئر لیگ

جمعہ 9 دسمبر 2016 23:21

پی آئی اے کا شمار دنیا کی بہترین تکنیکی مہارت رکھنے والے ملازمین والی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2016ء) ائیرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائز کے مرکزی صدر شمیم اکمل نے کہا کہ پی آئی اے کا شمار دنیا کی بہترین تیکنیکی مہارت رکھنے والے ملازمین والی ائیرلائن کی صف میں ہوتا ہے۔ پی آئی اے کی فلائٹ PK661کو پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک اور المناک ہے۔ پی آئی اے کے تمام ملازمین شہید ہونے والے پی آئی اے کے عملے اور مسافروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

مختلف چینلز پر پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کے حوالے سے عجیب و غریب قیاس آرائیاں چل رہی ہیں جو کہ قابل مذمت ہیں۔ پی آئی اے کے انجنئیرز اور پائلٹس کی مہارت کی معترف دوسرے ممالک کی ائیرلائنز بھی ہیں۔ اسی لئے ایمرٹس اور اتحاد ائیرویز سمیت دنیا کی کئی بہترین ائیرلائنز پی آئی اے کے انجنئیرز اور ٹیکنیشنز کو بھاری معاوضوں پر ہائر کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

حادثے کے شکار ہونے والے طیارے کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں اور تجزئے کئے جا رہے ہیںسوال یہ ہے کہ اگر طیارے کا انجن کام نہیں کر رہا تھا یا اس میں سنگین فنی خرابی تھی تو جہاز 50منٹ تک کیسے محو پرواز رہا کیا کپتان اور گرائونڈ انجنئیر کو اپنی فیملیز سے پیار نہیں تھا کیا انھیں اپنی زندگیاں عزیز نہیں تھیں حادثات پر کسی انسان کا کنٹرول نہیں ہوتا۔

متاثرہ جہاز کا بلیک باکس مل چکا ہے اور اس حادثے کی وجوہات کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بھی شفاف تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے ۔اور اگر پی آئی اے کے عملے کی جانب سے کوئی بھی کسی قسم کی غفلت کا مرتکب ہوا تو اسے ملکی قوانین کے مطابق سخت سے سخت سزا ملے گی۔ مگر قیاس آرائیوں کی بنیاد پر پی آئی اے کو بدنام نہ کیا جائے۔

پی آئی اے جہازوں اور مسافروں کی سیفٹی سے قطعاًً غافل نہیں ہے اور پی آئی اے کا سیفٹی ریکارڈ بہت شاندار ہے ۔ تمام مروجہ انٹرنیشنل ایوی ایشن قوانین کی پاسداری کی جاتی ہے۔ پی آئی اے کی سروسز پر اور انتظامی امور پر سوال اٹھائے جا سکتے ہیں اس میں خامیاں موجود ہیں مگر ایک حادثے کو بنیاد بنا کر پی آئی اے کو غیر محفوظ اور خطرناک ائیرلائن قرار دینا کہاں کا انصاف ہے۔

ائیرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائز نے بھی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور تمام حقائق منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تحقیقات سامنے آنے تک منفی پروپیگنڈے اور قومی پرچم بردار ائیرلائن کو بدنام کرنے سے اجتناب برتا جائے۔پی آئی اے نے ماضی میں بھی ہر مشکل وقت میں اپنے ملک کی خدمت کی ہے اور انشاء اللہ مستقبل میں بھی اپنی خدمات جاری رکھے گی۔

متعلقہ عنوان :