ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیرمین عبدالخالق ہزارہ کی علی خان ہزارہ کے قتل کی شد ید مذمت

جمعرات 8 دسمبر 2016 22:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2016ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیرمین عبدالخالق ہزارہ نے پارٹی کارکن بنیادی کونسل سید آباد کے نو رکنی کونسل کے ممبر علی خان ہزارہ کی سیٹیلائٹ ٹاون میں انکے دکان پر ٹارگٹ کرنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے افسوسناک واقعہ کو سفاکی و بربریت کی بدترین مثال قرار دیا اپنے ایک مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ٹارگٹ کلنگ ، بد امنی کے زریعے ہزارہ قوم اور کوئٹہ کے شہریوں کے دلوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کی کوشش کے عمل کے زریعے کوئٹہ کے شہریوں اور ہزارہ قوم کی نقل و حرکت ، کاروبار اور روزگار کو محدود کیا جارہا ہے جو نہ صرف قابل مذمت عمل ہے بلکہ شہری و انسانی آزادی کے خلاف بد ترین اقدامات کی نشاندہی کرتا ہے پارٹی رہنما نے کہا کہ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سابقہ اور موجودہ کاکردگی کسی طرح تسلی بخش اور عوام کو مطمئن کرنے کے لئے کافی نہیں نہ ہی اداروں کی طرز عمل سے انکی دہشت گردی کے خاتمہ کے سلسلے میں عزم میں خلوص نظر آتا ہے یہی وجہ ہے کہ آئے روز قتل و غارت ، دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہوکر معصوم و بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں کا باعث بن رہا ہے انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کو اپنے اندرونی خلفشار اور انتشار کا زمہ دار ٹہرانے سے کہی بہترہے کہ ان ممالک کیلئے کام کرنے والے مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف واضح اور ٹھوس کاروائیاں کرتے ہوئے ثابت کیا جائے کہ حکومت اور ملکی ادارے دہشت گردی کے خاتمہ کے عمل میں حقیقی معنوں میں مخلص ہے اور یہ ادارے کسی طرح کسی گروہ کی سرپرستی میں ملوث نہیں عبدالخالق ہزارہ نے شہید پارٹی کارکن علی خان ہزارہ کو شاندار الفاظٖ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بدترین اور نامساعد حالات کے باوجود پارٹی کارکن نے رواداری اور بھائی چارے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی محنت اور روزگار کی دکان بند نہیں کی علی خان شہید نے عملی طور پر ثابت کیا کہ کوئٹہ اور صوبے کا کوئی علاقہ اس صوبے اور کوئٹہ کے شہریو ں کیلئے کاروباری یا محنت کے حوالے سے کسی طرح کا ممنوعہ علاقہ نہیں پارٹی رہنما نے مطالبہ کیا کہ ہر طرح کی دہشت گردی کی سرپرستی بند کرکے مذہبی انتہا پسندی میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرکے انکے سہولت کاروں ، مراکز اور ملوث عناصر کا خاتمہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء پارٹی کے مرکزی بیان میں پارٹی کارکن علی خان ہزارہ شہید کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی اور صوبائی حکومت کی بدترین کوتاہی قرار دیا ، بیان میں کہا گیا کہ دن دہاڑے سیٹیلائٹ ٹاون جیسے معروف و مصروف علاقے میں اس طرح کے المناک واقعہ کا رونما ہونا نہ صرف حکومتی دعووں کی نفی کرتا ہے بلکہ یہ واقعات ادارو ں کی حقیقی کارکردگی بھی عوام کے سامنے عیاں کرتی ہیں بیان میں کہا گیا کہ گذشتہ چند روز کے دوران کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں کئی سرکاری اہلکار اور بے گناہ عوام اپنے قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بھیٹے ہیں دہشت گرد پوری تندہی کے ساتھ بے گناہوںکے قتل عام میں مصروف ہے جبکہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صرف بیان بازیوں کے زریعے عوام کو بہلانے کا فریضہ انجام دے رہے ہیں یہ صورت حال کوئٹہ کے شہریوں صوبے کے عوام اورہزارہ قوم کیلئے کسی صورت قابل قبول نہیں بیان میں کہا گیا کہ شہید علی خان ہزارہ ، ہزارہ قوم کے قتل عام اور کوئٹہ شہر کے بے گناہ شہریوں کے قاتلوں کے خلاف اقدامات صوبے کے تمام عوام کا مطالبہ ہے جس پر فوری اور ہر صورت میں عمل کرکے کوئٹہ کے تمام علاقوں کو ان اور تحفظ فراہم کیا جائے

متعلقہ عنوان :