کوئٹہ ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام شہداء کوہ سلیمان کی برسی کی مناسبت پر تعزیتی ریفرنس

بدھ 7 دسمبر 2016 23:37

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام شہداء کوہ سلیمان کے برسی کی مناسبت پر تعزیتی ریفرنس کلی غو ث آباد میں منعقد ہوا صدارت شہداء کے تصاویر سے کرائی گئی جبکہ مہمان خاص پارٹی کے مرکزی رہنماء اختر حسین لانگو تھے شہداء کوہ سلیمان کے عظیم قربانیوں کی خاطر دو منٹ کھڑے ہو کر خاموشی اختیار کی گئی تعزیتی ریفرنس سے پارٹی کے مرکزی رہنماء اختر حسین لانگو ، غلام نبی مری، ضلعی نائب صدر یونس بلوچ، میر غلام رسول مینگل، رحمت اللہ قیصرانی، فاروق بزدار ، شاہد علی مینگل اور ندیم دہوار نے خطاب کیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض پارٹی کے سینئر صحافی احمد نواز بلوچ نے سرانجام دی جبکہ تلاوت کلام پاک کی سعادت احمد نے حاصل کی بی این پی کے رہنمائوں نے شہداء کوہ سلیمان کے شہداء کو اپنے قومی حقوق ننگ وناموس اور قومی حقوق کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کر نے پر زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی قومی تحریک میں شہداء کوہ سلیمان کے فرزندوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہے اور قومی تحریک کیلئے ان شہداء کے جدوجہد کو ہمیشہ سنہرے الفاظ میں یاد کیا جائیگا جنہوں نے اپنے جانوں کی نذرانہ دے کر تاریخ رقم کی انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہمارا مادر وطن ہے یہ سرزمین کسی نے ہمیں تحفے کے دور پر نہیں دیا بلکہ ہمارے اکابرین اور بزرگوں نے سرزمین کے خلاف ہر آنیوالے حملہ آوروں اور طاقتور قوتوں کے سازشوں، منصوبوں اور قبضہ جمانے والے پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر تے ہوئے حفاظت کر کے ہمارے حوالے کیا ہے ماں دھرتی کی ایک ایک انچ کا دفاع کر نا ہمارا قومی ذمہ داریوں میں شامل ہے جن قوموں نے اپنے قومی تشخص کی وجود کو برقراررکھنے والے اکا برین کے طویل ترین قربانیوں اور ناقابل فراموش جدوجہد کار استہ فراموش کیا وہ قومیں اپنے قومی وجود کھو چکے ہیں اور صفحہ ہستی مٹ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ آج بھی بلوچ اور بلوچستان میں توسیع پسندانہ پالیسیوں کا سلسلہ جاری وساری ہے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچ وطن کو بلوچ قدرتی دولت ، معدنیاتی وسائل سے مالا مال خطے پر قبضہ جمانے کیلئے بلوچ قومی اتحاد ویکجہتی کو پارہ پارہ کیا تا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کو اقلیت میں بدلنے اور اپنے ہزاروں سالوں سے محیط تاریخی سرزمین سے بے دخل کرنے کیلئے آج چالیس لاکھ افغان مہا جرین کی موجودگی میں مودم شماری کرائے جانیوالا فیصلہ گوادر سی پیک سے متعلق بلوچوں کی تحفظات کو دور نظرانداز کر نا اس بات کی غمازی کر تا ہے کہ استحصالی قوتوں کو بلوچ عوام کی نہیں بلکہ بلوچ سرزمین کے ساحل ووسائل پر دلچسپی ہے جو اپنے اقتصادی دفاعی اور دیگر مراعات مفادات اور اپنے آبادی کو یہاں منتقل کر نے میں بہت تیزی کے ساتھ مصروف عمل ریاستی وسائل کو استعمال کر تے ہوئے کو ششوں میں سر گرم عمل ہے بی این پی ان سازشوں اور شہداء کے عظیم ارمانوں کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سیاسی، جمہوری انداز میں اپنے حقوق کی دفاع کیلئے جدوجہد کرینگے کیونکہ ہمارے جدوجہد کا مقصد ومحور یہاں کے عوام کی اجتماعی قومی مفادات کی حصول اور سلامتی کی تحفظ عزیز ہیں اس موقع پر ڈاکٹر فاروق پرکانی ، اختر بزدار ، ملک من دوست خواجہ خیل ، حاجی محمد اسلم مینگل ، عبدالطیف بزدار ، شکاری ستار بلوچ، خدا حسین مینگل،صادق کاکڑ سمیت پارٹی کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھی

متعلقہ عنوان :