کراچی ،جے یو آئی ف اور جماعت اسلامی کا سندھ اسمبلی کے قبول اسلام پر پابندی کے بل، دینی مدارس میں مداخلت اور اسلامی اقدار کی حفاظت کیلئے مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق

بدھ 7 دسمبر 2016 23:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) جمعیت علماء اسلام ف سندھ اور جماعت اسلامی کی جانب سے دیگر دینی جماعتوں سے مل کر سندھ اسمبلی کے قبول اسلام پر پابندی کے بل، دینی مدارس میں مداخلت اور اسلامی اقدار کی حفاظت کیلئے مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق کرلیا، سندھ باب الاسلام ہے، سندھ کی اسلامی شناخت اور دینی اقدار کیخلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی اور جے یو آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرونے قباء آڈیٹوریم میں ملاقات کے بعد مشترکہ میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ منگل کے روز جے یو آئی کا اعلیٰ سطحی وفد راشد محمود سومرو کی قیادت میں جماعت اسلامی سندھ کے دفتر پہنچ کر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ودیگر قائدین سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ سندھ اسمبلی میں اسلام مخالف بل، دینی مدارس میں مداخلت سمیت اسلامی اقدار کی حفاظت کیلئے دیگر دینی جماعتوں سے ملکر بھرپور مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق کیا گیا اور پہلے مرحلہ پر جمعہ کو سندھ بھر میں احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام پر معرض وجود میں آنے والے ملک میں حکمران ٹولہ مغربی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے السلام دشمن اقدامات کررہا ہے۔

اقلیتوں کے تحفظ کے نام پر اسلام کے بڑھتے ہوئے پیغام پر پابندی، دینی مدارس کا گھیرائو تنگ اور لبرل ازم کا نعرہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔جماعت اسلامی کے صوبائی امیر نے زور دیا کہ گورنر سندھاسلام مخالف بک پر ہرگز دستخط نہ کریں، بل کو فی الفور واپس لیاجائے۔اگر اقلیوں کی جان مال اور عبادتگاہوں کے تحفظ کی بات کی جائے تو ہم سب ان کی حمایت کریں گے کیونکہ زبردستی مذہب کی تبدیلی کی ہم مذمت کرتے ہیں، لیکن ہم دین اسلام پرپابندی کی اجازت نہیں دیں گے۔

جے یو آئی ف سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ سندھ باب الاسلام ہے ،سندھ پیروں، ولیوں اور اولیاء اللہ کی سرزمین ہے۔ سندھ میں نوجوان وزیراعلیٰ کے آنے سے کچھ امید پیدا ہوئی تھی مگر انہوں نے شراب خانے کھولے، بے حیائی کو عام اور تعلیمی اداروں میں رقص وسرور کو اپنا کلچر قرار دینے کی بات کرکے ہمارا ایمان چھیننے کی کوشش کررہے ہیں، مسلمان چاہے کتنا ہی گنہگار کیوں نہ ہو لیکن بے غیرت نہیں ہوسکتا،پاکستان یں شراب خانوں، بے حیائی، سینیما گھروں پر کوئی پابندی نہیں مگر قرآن وسنت کی تعلیم دینے والے مدارس حکمرانوں کی آنکھوں میں کھٹک رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے قرآن وسنت اور آئین سے متصادم بل کیخلاف اور اسلامی نظام کے قیام کیلئے دیگر دینی جماعتوں سے مل کر جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے۔ قبل ازیں جماعت اسلامی کے قائدین نے جے یو آئی کے وفد کا بھرپور استقبال اور ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے راشد محمود سومرو کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک پیش کیا اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری ممتاز حسین سہتو،نائب امراء محمدحسین محنتی، حافظ نصراللہ عزیز،پروفیسرنظام الدین میمن، ڈپٹی جنرل سیکریٹری عبدالحفیظ بجارانی، عظیم بلوچ، سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا، سوشل میڈیاوالیکٹرانک میڈیا کے انچارج ریاض صدیقی اور وزیرعلی جمالی جبکہ جے یو آئی کے قاری محمد عثمان، عبدالکریم عابد، اسلم غوری اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔