پنجاب ریذیڈنسی پروگرام (پی آر پی) کمیٹی نے تمام تحفظات پہلے ہی دور کر دیئے ہیں

ینگ ڈاکٹرز کا ایک گروپ اس حوالے سے منفی پراپیگنڈہ کر رہا ہے‘ترجمان پی آر پی

بدھ 7 دسمبر 2016 23:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) پنجاب ریذیڈنسی پروگرام کمیٹی برائے پوسٹ گریجوایٹ انڈکشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ کمیٹی نے ریذیڈنسی پروگرام کے تمام سٹیک ہولڈرز جن میں میڈیکل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز‘ میڈیکل کالجز کے پرنسپلز‘ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے نمائندوں‘ دانشوروں‘ اور کالم نگاروں سے بھی مشاورت کی اور وائی ڈی اے کے نمائندے بھی کمیٹی سے ملاقاتیں کرتے رہے جس کے بعد کمیٹی نے 10بستروں پر ایک پی جی ڈاکٹر کے بجائے 3بستروں پر ایک پی جی ڈاکٹر کا فارمولا طے کیا۔

لیڈی ڈاکٹرز کی میٹرنٹی لیو جو پہلے ان پیڈ ہوا کرتی تھی‘ کمیٹی نے ایک میٹرنٹی لیو پیڈ کرنے کی سفارش کی۔ ترجمان نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کا ایک گروپ پوری ڈاکٹرز کمیونٹی کو اس حوالے سے گمراہ کر کے مریضوں کے علاج معالجے میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پی آرپی کمیٹی نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں پی جی ڈاکٹرز کی 6ماہ کی روٹیشن کو کنسلٹنٹ کی موجودگی‘ مناسب سہولیات کی فراہمی اور مراعات سے مشروط کر دیا ہے اور ڈیوٹی کے اوقات بھی پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے مطابق ہفتہ میں 56گھنٹے کر دیئے ہیں۔

نیز پی جی شپ کے لئے علیحدہ علیحدہ ہسپتالوں میں اپلائی کرنے کو بھی میرٹ سے مشروط کیا ہے کیونکہ امیدوار ایک جگہ اپلائی کریں یا الگ الگ اس سے میرٹ متاثر نہیں ہو گا۔لہذاامیدواروں کی سہولت کے لئے یہ رعایت دی گئی ہے۔ پی آر پی کمیٹی کے ترجمان نے واضح کیا کہ میرٹ اور شفافیت کو ہرچیز پر فوقیت دی جائے گی اور یہ وضاحت جاری کرنے کا مقصد ڈاکٹرز کمیونٹی اور پی جی شپ کے امیدواروں پر صورتحال واضح کرنا ہے تاکہ وہ کسی منفی پراپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔

متعلقہ عنوان :