پنجاب میں مجموعی پیداوار جی ڈی پی کی شرح خطے کے کئی ممالک سے زیادہ ہے‘عائشہ غوث پاشا

فورم کا مقصد اٹالین وفد کو پنجاب میں بزنس کے مواقعوں سے آگاہ کرنا اور دونوں ممالک کے مابین کاروباری روابط ہموار کرناہے پاکستان سے 200ملٹی نیشنل کمپنیاں ، اٹلی سے 37سرمایہ کار پاکستان کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں جو فریقین کے ایک دوسرے پر اعتماد کا ثبوت ہیں‘صوبائی وزیر خزانہ

بدھ 7 دسمبر 2016 22:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2016ء) پنجاب میںمجموعی پیداوار جی ڈی پی کی شرح خطے کے کئی ممالک سے زیادہ ہے، صوبہ زراعت اور صنعت وحرفت میں سرمایہ کاری کے لیے مثالی انفراسٹریکچر کا حامل ہے جہاں انڈسٹریوں کے لیے خام مال کثرت سے دستیاب ہے، اس کے علاوہ ملک اور ملک سے باہر سامان کی ترسیل کے لیے رابطہ سڑکوں کا جال ،ریلوے کا نظام ، پروگروتھ معاشی پالیسی ،شہری سہولیات کی فراوانی، کاروباری منڈیوں کی بہتات ،تربیت یافتہ انسانی وسائل کی موجودگی، گڈ گوورننس اور شفافیت وہ تمام امتیازی خصوصیات ہیں جو پنجاب میں کاروبار میںآسانی کے حوالے سے خصوصی اہمیت کی حامل ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ،لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور اٹلی کے اشتراک سے پاک اٹلی ٹریڈ فارم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ آج کے فورم کا مقصد اٹالین وفد کو پنجاب میں بزنس کے مواقعوں سے آگاہ کرنا اور دونوں ممالک کے مابین کاروباری روابط ہموار کرناہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو محفوظ ماحول فراہم کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ بیرونی دنیا کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے ،صوبائی وزیر نے فورم کو بتایا کہ پاکستان سے 200ملٹی نیشنل کمپنیاں جبکہ اٹلی سے 37سرمایہ کار پاکستان کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں جو فریقین کے ایک دوسرے پر اعتماد کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں صحت، توانائی، زراعت، صنعت اور مائنز اور منرلز میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش ہے جس میں خود حکومت بھی دلچسپی لے رہی ہے جس کے نتیجہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا رجحان بڑھ رہا ہے انھوں نے کہا کہ ہم اپنے پارٹنرز ممالک کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے بزنس کی رجسٹریشن ،ٹیکس اور دیگر شعبوں میں خصوصی سہولیات مہیا کر رہے ہیں ۔

لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر عبدالباسط نے فارم کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت دن دگنی رات چوگنی ترقی کر رہی ہے ۔ سی پیک منصوبے کے اعلان کے بعد پاکستان میں معاشی ترقی کا سیلاب امڈنے والا ہے اس اعتبار سے وطن عزیز کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے والے ممالک کے لیے سرمایہ کاری کا اس سے بہتر موقع کوئی اور نہیں ہو سکتا۔تقریب میں پاکستان اور اٹلی کے مابین باہمی تجارت و سرمایہ کاری کی چھ یاداشتوں پر دستخط ہوئے جن میں سے تین یاداشتیں اٹلی کی ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن اور آل پاکستان ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ ، پاکستان ہوزری مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن اور پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچرنگ اینڈ ایکسپورٹر ز اایسوسی ایشن کے مابین ،دو یاداشتیں اٹلی کی بین الاقوامی تجارت کی تنظیم اٹالین فارن ٹریڈ ایسوسی ایشن اور لاہور اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے صدور کے مابین جبکہ ایک معاہدہ نیشنل ایسوسی ایشن آف اٹالین فٹ وئیر،لیدر گڈز اینڈ ٹینری مشین اسیسریز کے ڈائریکٹر ماروپوچی اور پاکستان فٹ وئیر ایسوسی ایشن کے مابین طے پایا ۔

اس موقع پر ان کے ساتھ صوبائی وزیر برائے صنعت شیخ علائوالدین ، اٹلی کے ڈپٹی منسٹر برائے معاشی ترقی ایوان سکالف اروٹو(Ivan Scalfarotto) اٹلی کے سفیر سٹینینو پونٹیکوروہ (Stefano Pontecorvo) اٹلی کی تجارتی ایجنسی کے صدر مایئکل سکینیونی (Michele Scannavini)کے علاوہ اٹلی اور پاکستانی تجارتی کمپنیوں کے مالکان کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا اور شیخ علائو الدین کی جانب سے MOUs فریقین کو مبارکباد پیش کی گئی اور مستقبل میں تجارتی تعلقات میں مزید فروغ کی یقین دہانی کروائی گئی۔ جس کے بعد اٹلی کے ڈپٹی منسٹر اور وفد کے دیگر ممبران نے پاکستانی کمپنیوں کے مالکان کے ساتھ کے ساتھ فرداً فرداً ملاقات کی اور انھیں اپنی دلچسپی لے شعبوں سے آگاہ کیا۔