الیکٹرک انسپکٹر آف پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ کے سربراہ انجنئیرولی محمد راحموں کے فتر واقع نزدیک پاسپورٹ آفس میں منگل اور بدھ کی درمیانی شپ چوری کی واردات،نامعلوم چور دفتر سے درجنوں صفحات پر مشتمل اہم ریکارڈ چوری کر کے لے گئے

بدھ 7 دسمبر 2016 22:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) الیکٹرک انسپکٹر آف پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ کے سربراہ انجنئیرولی محمد راحموں کے فتر واقع نزدیک پاسپورٹ آفس میں منگل اور بدھ کی درمیانی شپ چوری کی واردات ہوئی جس میں نامعلوم چور دفتر سے درجنوں صفحات پر مشتمل اہم ریکارڈ چوری کر کے لے گئے ،اس بارے میں متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے کے لئے درخواست جمع کرادی ہے،اس بارے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ولی محمد راحموں نے کہا کہ جو ریکارڈ چوری کیا گیا ہے اس میں گزشتہ دنوں آتش زدگی کا شکار ہونے والی ہوٹل ریجنٹ پلازہ کے علاوہ موون پک ہوٹل ،بلدیہ فیکٹری سانحہ کی رپورٹ سمیت16 اداروں کی رپورٹ موجود تھی،انہوں نے کہا کہ چونکہ ان کا ادارہ آتش زدگی سمیت بجلی سے ہونے والے حدثات کی آڈٹ رپورٹ تیار کرتا ہے ،اس لئے اس بات کا قوی امکان ہے جس اداروں کی رپورٹ موجود تھی ان کے کرتا دھرتا نے رپورٹ چوری کرائی ہے،انہوں نے کہا کہ آتش زدگی کے زیادہ واقعات ہونے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ2003 میں اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے مختلف اداروں سے بجلی کی معائنے کا نظام کرپشن کی آڑ لیکر ختم کردیا تھا،جس کی وجہ سے زیادہ حادثات ہوتے ہیں،انہوں نے کہا کہ صنعتی اداروں سمیت ہوٹلں ودیگر اداروں میں بجلی کی ناقص وائرنگ کی جاتی ہے ،جس کی وجہ سے حادثات ہوئے ہیں،انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ جو ریکارڈ چوری ہوا ہے اسے ای میل پر تلاش کیا جائے گا،ایک مزید سوال پر ولی محمد راحموں نے کہا کہ شنگھائی کمپنی کو کے الیکٹرک کا انتطام سنبھالنے کے بعد بنڈل کنڈیکٹر آلے لگانے ہوں گے ،جس سے بجلی کی چوری کنڈے کے خاتمے اور وولٹیج کو کم یا زیادہ ہونے سے کنٹرول کیا جاسکے گا،اس کے علاوہ چین کی شنگھائی کمپنی کو ماضی میں ادارے سے نکالے گئے اہل افسران وملازمین کو دوبارہ ملازمت پر رکھنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :