سرگودھا، جعلی اسلحہ لائسنس سکینڈل کے بعد وزارت داخلہ کا پنجاب بھر کے تمام ممنوعہ اور دیگر اسلحہ لائسنسوں کی چھان بین کا حکم

بدھ 7 دسمبر 2016 22:22

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) جعلی اسلحہ لائسنس سکینڈل کے بعد وزارت داخلہ نے پنجاب بھر کے تمام ممنوعہ اور دیگر اسلحہ لائسنسوں کی چھان بین کا حکم دیا ہے، پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ روز اینٹی کرپشن کی جانب سے ڈی سی او آفس میانوالی سے 13 سو سے زائد جعلی اسلحہ لائسنس، سٹیمپس اور دیگر دستاویزات کے بعد وزارت داخلہ نے میانوالی سے جاری شدہ 14 ہزار سے زائد جبکہ پنجاب بھر کے تمام کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسوں کی چھان بین کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں نادرا حکام اور ڈی سی او دفاتر کے حکام پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دے کر ہر اضلاع سے بننے والے اسلحہ لائسنسوں کی تحقیقات کی جائیں گی، جبکہ ان تحقیقات میں اس بات کو بھی مد نظر رکھا جائے گا کہ جن لوگوں کو ممنوعہ اور دیگر اسلحہ لائسنس جاری ہوئے ہیں کیا ان میں کوئی کالعدم تنظیمیں یا ان کے کارکنان تو نہ ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کسی بلیک لسٹ شخص کو بھی اسلحہ لائسنس بھی تو جاری نہیں ہوا، تا ہم ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی سی او آفس کے تمام اسلحہ ریکارڈ کو از سر نو مرتب کر کے مفصل رپورٹس بھی بنائی جا رہی ہیں۔ اور اس بات کو بھی مد نظر رکھا جائے گا کہ جن لوگوں کو اسلحہ لائسنس جاری ہوئے تھے، کیا اب وہ زندہ ہیں یا ان کے متبادل کئی اور لوگوں نے اسلحہ لائسنس بنوا لیے ہیں۔ تا ہم نادرا کی جانب سے اب تک سرگودھا سمیت ڈویژن بھر کے چاروں اضلاع خوشاب، میانوالی، بھکر اور سرگودھا میں کمپیوٹرائزڈ کیے جانے والے صوبائی اسلحہ لائسنسوں کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :