لاہور چیمبرزکاربیع الاوّل کے بعد ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی کے خلاف یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

حکومت نے آڈٹ پالیسی 2016ء پر انہیں اعتماد میں نہیں لیا اور مکمل اندھیرے میں رکھا گیا ہے‘ صدر عبدالباسط لاہور چیمبر

بدھ 7 دسمبر 2016 20:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) لاہورچیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ربیع الاوّل کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی آڈٹ پالیسی کے خلاف یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کرلیا جبکہ اٴْن کی عمارات پر سیاہ پرچم بھی لہرائے جائیں گے۔ یہ فیصلہ لاہور چیمبر میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط نے کی جبکہ گوجرانوالہ چیمبر، خانیوال چیمبر، گجرات چیمبرجہلم چیمبر، وومن چیمبر، لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن، پاکستان ایسوسی ایشن آف پرنٹنگ اینڈ گرافکس آرٹ انڈسٹری کے نمائندوں، میاں محمد اشرف، شیخ محمد آصف، اعجاز اے ممتاز، میاں مظفر علی، کاشف انور، میاں عبدالرزاق، تنویر احمد صوفی اور کمال محمود امجد میاںنے بھی خطاب کیا۔

اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ آڈٹ پالیسی 2016ء پر انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا اور مکمل اندھیرے میں رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط نے کہا کہ ایف بی آر نے کاروباری برادری کو اعتماد میں لیے بغیر حال ہی میں آڈٹ پالیسی 2016ء کی منظوری دی ہے جس کے تحت وہ اٴْن ٹیکس دہندگان کا دوبارہ آڈٹ کرسکے گا جن کا پہلے آڈٹ کیا جاچکا ہو۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آڈٹ پالیسی 2016ء کاروباری برادری کو ہراساںکرنے کا ایک نیا ذریعہ بن جائے گی جس سے کاروباری ماحول خراب ہوگا۔

مشاورتی سیشن کے شرکاء نے کہا کہ کاروباری برادری کو پہلے ہی ٹیکس عملے کی جانب سے صوابدیدی اختیارات کے غلط استعمال، بینک اکائونٹس تک رسائی اور تجارتی اشیاء کی غیر ضروری چیکنگ جیسے مسائل کا سامنا ہے جن میں آڈٹ پالیسی 2016ء مزید اضافہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آڈٹ پالیسی 2016ء پر کاروباری برادری کو اعتماد میں نہ لیا گیا تو اس سے حکومت اور نجی شعبے کے درمیان بداعتمادی بڑھے گی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو نئے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں نہیں لاسکے گا جس سے اسے محاصل کے اہداف حاصل کرنے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہوگا۔

شرکاء نے کہا کہ پالیسی میں اچانک تبدیلی کرنے کی روش تبدیل کرنا ضروری ہے کیونکہ اس سے کاروباری برادری بٴْری طرح متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر زور دیا کہ وہ آڈٹ پالیسی 2016ء کے متعلق تاجروں کو اعتماد میں لینے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔

متعلقہ عنوان :