فٹ بلند راستہ تعمیر کرکے لاہور ریلوے سٹیشن کو اورنج لائن میٹروٹرین بوہڑ والا چوک سٹیشن سے منسلک کردیا جائے گا

مسافر پیدل چلنے کے علاوہ خودکار واکولیٹر پر کھڑے ہو کر بھی ا یک سے دوسری جگہ پہنچ سکیں گے‘کمشنر کی زیر صدارت اجلاس

بدھ 7 دسمبر 2016 20:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) کمشنر لاہور عبد اللہ سنبل کی زیر صدارت منعقدہ سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ مسافروں کی سہولت کے لئے لاہور ریلوے سٹیشن کو اورنج لائن میٹروٹرین بوہڑ والا چوک سٹیشن سے منسلک کردیا جائے گا -اس مقصد کے لئے زمین سے 40فٹ بلندی پر راستہ تعمیر کیا جائے گا -مسافر پیدل چلنے کے لئے اس پر نصب خودکار واکولیٹر پر کھڑے ہو کر پیدل چلے بغیر ہی ا یک سے دوسری جگہ پہنچ سکیں گے - جین مندر چوک میں تعمیر کئے جانے والے میٹرو ٹرین کے زیر زمین انارکلی سٹیشن کوبھی میٹر وبس کے ایم او کالج سٹیشن سے منسلک کیا جائے گا - اس مقصد کے لئے پیدل چلنے والوں کے لئے زیر زمین گزر گاہ تعمیر کی جائے گی - اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کا تقریبا57فیصد تعمیراتی کام مکمل کر لیا گیا ہے ‘ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکج ون کا سب سے زیادہ71فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ۔

(جاری ہے)

چوبرجی سے علی ٹائون تک پیکیج ٹو کا44فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا55فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلینگ یارڈ کی تعمیر کا54فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہی- اورنج لائن منصوبے پر جاری کام کی رفتار اور معیار کا جائزہ لینے کے لئے ہفتہ وار اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا ۔ جنرل منیجر نیسپاک سلمان حفیظ نے اجلاس کو بتایا کہ پیکیج ون کے 11بالائے زمین سٹیشنوں کاگرے سٹرکچر الیکٹریکل و مکینکل ورکس کے لئے 31جنوری تک سی آر نورنکو کے حوالے کر دیا جائے گا ‘ فنشنگ کے بعد یہ تمام سٹیشن127دنوں میں جون کے مہینے تک ہر لحاظ سے تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے -میکلوڈ روڈ چوک سے چوبرجی تک منصوبے کے 1.7کلومیٹر طویل زیر زمین حصے میں حکم امتناعی سے باہر واقع جگہوں پر بھی تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میںایم پی اے چودھری شہباز ‘چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید‘ چیف انجینئر ٹیپا سیف الرحمن اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ‘ نیسپاک‘ لیسکو‘پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نگ نسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :