حکومت 25 سے 30 لاکھ ٹن فاضل گندم کی نکاسی کیلئے ایک سالہ ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے‘ لاکھوں ٹن گندم کے یہ فاضل ذخائر کھلے آسمان تلے موسمی اثرات کی وجہ سے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث خراب ہو رہے ہیںجس کے باعث قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان کا اندیشہ ہے

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے چیئرمین ریاض اللہ خان و گروپ لیڈر عاصم رضا کا بیان

بدھ 7 دسمبر 2016 20:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پنجاب ) چیئرمین ریاض اللہ خان و گروپ لیڈر عاصم رضا نے کہا ہے کہ حکومت 25 سے 30 لاکھ ٹن فاضل گندم کی نکاسی کیلئے ایک سالہ ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے کیونکہ لاکھوں ٹن گندم کے یہ فاضل ذخائر کھلے آسمان تلے موسمی اثرات کی وجہ سے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث خراب ہو رہے ہیںجس کے باعث قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان کا اندیشہ ہے۔

پاکستان فلو ر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب ) کے چیئرمین ریاض اللہ خان نے کہاکہ لوکل انڈسٹری کو ایکسپورٹ کی مد میں حکومتی اداروں کی جانب سے ریبیٹ کی ادائیگی میں بلا وجہ تاخیر سے کام لیا جا رہا ہے اور بیورو کریسی کی جانب سے رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیںتاکہ گندم کو براہ راست ایکسپورٹ کر کے کمیشن مافیا کو فائدہ پہنچایا جا سکے بیور و کریسی کے ان اقدامات کی وجہ سے حکومت کی کارکردگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایکسپورٹ کی مد میں ملنے والی ریبیٹ متعلقہ برآمد کنندگان کو ادا کی جائے تاکہ وہ ایکسپورٹ کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔پی ایف ایم اے کے گروپ رہنما عاصم رضا نے ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی وجہ سے ایکسپورٹ کا عمل متاثر ہور ہا ہے حکومت کو چاہیے کہ شارٹ ٹرم پالیسی سے نکل کر ملک میں موجود فاضل گندم کی مکمل ایکسپورٹ تک لانگ ٹرم ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے جس میں گندم کی تمام مصنوعات شامل ہونی چاہییں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کیلئے سمندر اور زمینی راستوں کے تمام بارڈرز کھولے ،تاکہ باآسانی گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ ممکن ہو سکے اور ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :