ہزارہ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کا 34 واں اجلاس

بدھ 7 دسمبر 2016 20:08

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2016ء) ہزارہ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کا 34 واں اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس کی زیر صدارت بدھ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں یونیورسٹی کی 33 ویں سنڈیکیٹ کی کارروائی کی توثیق کی گئی جبکہ دیگر اہم نوعیت کے امور کے متعلق ایجنڈے پر تفصیل سے بحث ہوئی۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر منظور حسین شاہ نے سنڈیکیٹ کے سیکرٹری کے طور پر ایجنڈا پیش کیا۔

یونیورسٹی گیٹ کے سامنے رونما ہونے والے افسوسناک واقعہ پر سنڈیکیٹ کے ممبران نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اوراس واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرنے کے فیصلہ کی توثیق کی گئی۔اجلاس میں اہم نوعیت کا ایجنڈا جو ماڈل سٹیٹوٹس تھا، کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔

(جاری ہے)

یہ سٹیٹوٹس اب یونیورسٹی کی سینیٹ میں حتمی منظوری کیلئے پیش کئے جائیں گے۔ اجلاس میں سینیٹ آف پاکستان کی سب کمیٹی کی سفارشات پر بھی بحث ہوئی اور ان کو یونیورسٹی کی سینیٹ کے اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ ہوا۔

سنڈیکیٹ نے باٹنی ڈیپارٹمنٹ کی فیکلٹی ممبر کے متعلق بھی ایجنڈے کو زیر بحث لایا اور اس سلسلہ میں بھی اہم فیصلہ کیا گیا جس کے تحت مذکورہ فیکلٹی ممبر کو فوری طور پر یونیورسٹی ملازمت سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا کیونکہ ان کی سابق کارکردگی نہایت مایوس کن اور یونیورسٹی مفادات کے خلاف تھی۔ سنڈیکیٹ میں سلیکشن بورڈ کے انعقاد کے حوالہ سے تفصیل سے بات چیت کی گئی اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور پروفیسرز کی کمی کے مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کا فیصلہ ہوا۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ گذشتہ اشتہارات جو مذکورہ آسامیوں کے بارے میں شائع ہوا تھا، کے جواب میں جو درخواستیں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قوائد و ضوابط کے مطابق جو کمی اور خامیاں ہیں، کو دور کیا جائے تاکہ سلیکشن بورڈ کا اجلاس جلد از جلد منعقد ہو اور سلیکشن بورڈ کے مراحل میں میرٹ اور شفافیت کے اصولوں پر عمل درآمد کیا جائے تاکہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔

سلیکشن بورڈ کیلئے سبجیکٹ ایکسپرٹس کے پینل کی بھی منظوری دی گئی۔ یونیورسٹی میں عارضی تعیناتی کرنے کے حوالہ سے کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جو یونیورسٹی ماڈل ایکٹ کے تحت حاصل شدہ اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے آئندہ یونیورسٹی میں گریڈ 16 تک مختلف آسامیوں پر تعیناتی کیلئے ہو گی، بعض تعلیمی شعبوں میں چیئرمین کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی۔

یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے نمائندے کے طور پر پروفیسر ڈاکٹرمحمد امین اطہر ڈین فیکلٹی آف سائنسز یونیورسٹی آف سرگودھا کو سلیکشن بورڈ کا ممبر نامزد کیا گیا۔ وائس چانسلر نے سنڈیکیٹ کے ممبران کا یونیورسٹی کے تعلیمی، تحقیقی، تخلیقی اور انتظامی امور میں گہری دلچسپی ظاہر کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رہنمائی، تجربہ اور صلاحیتوں کی بدولت سنڈیکیٹ میں اہم، مثبت اور تعمیری نوعیت کے فیصلے کئے گئے جن کی بدولت ہزارہ یونیورسٹی کے انتظامی، تدریسی اور دیگر امور میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم 14000 سے زائد طلباء و طالبات اور ریسرچرز کو معیاری تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں فراہم کرنا اولین مقصد ہے کیونکہ صوبہ کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ریسرچرز یہاں زیر تعلیم ہیں، ان کے وقت کو قیمتی اور بامقصد بنانے کیلئے یونیورسٹی کے اساتذہ اور افسران نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے سنڈیکیٹ کے ممبران میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندے پروفیسر ڈاکٹر سید اقبال شاہ، ڈپٹی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا اسد جان، جسٹس (ر) ملک منظور حسین سابق جج پشاور ہائی کورٹ، سائرہ خاتون، پرنسپل گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج بٹگرام، فیاض احمد پرنسپل جناح کالج آف کامرس مانسہرہ، ڈاکٹر سہیل شہزاد ڈین لاء اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر اذکیا ہاشمی ڈین آرٹس، پروفیسر ڈاکٹر فدا عباسی، چیئرمین ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ، ڈاکٹر مسرور بنگش، ایسوسی ایٹ پروفیسرکیمسٹری، اسد جاوید لیکچرار مینجمنٹ سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر منظور حسین شاہ اور رجسٹرار ہزارہ یونیورسٹی شامل تھے۔