محکمہ ترقی خواتین پنجاب کے زیر اہتمام خواتین پر تشدد کے خاتمہ کی مہم کے حوالے سے آگاہی سیمینار

حکومت نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے مثالی اقدامات کئے ہیں،منفی معاشرتی رویوں میں تبدیلی سے مثبت معاشرہ تعمیر کیا جا سکتا ہے‘ڈاکٹر رخسانہ بھٹہ ،پروفیسر شاہینہ آصف ، ایڈوکیٹ خالد مقبول بھٹی اور رما شاہد سمیت دیگر کا خطاب

بدھ 7 دسمبر 2016 19:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2016ء) خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے حکومت نے مثالی اقدامات کئے ہیں جو دور رس نتائج کے حامل ہیں-ان خیالات کا اظہار مقررین نے محکمہ ترقی خواتین پنجاب کے زیر اہتمام (Her Talk)مہم کے تحت گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ برائے خواتین سمن آباد میں آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا -مقررین میں پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ بھٹہ ، پروفیسر ڈاکٹر شاہینہ آصف، ایڈووکیٹ حامد مقبول بھٹی، رما شاہد اور دیگر نے خطاب کیا - اس موقع پر کالج اساتذہ اور طالبات نے بھر پور شرکت کی اور آگاہی سیمینار منعقد کرانے پر محکمہ ترقی خواتین کا شکریہ ادا کیا -مقررین نے اپنے خطاب میں خواتین پیکج کے تحت خواتین کے حقوق کے تحفظ، معاشی ترقی، قانونی اور دیگر اقدامات اور تفصیل سے طالبات کو آگاہ کیا - انہوں نے کہا کہ محکمے کے زیر اہتمام خواتین کے تحفظ اور تشدد کے خلاف آگاہی مہم کے دوران مختلف تعلیمی اداروں میں سیمینار وں ، آرٹ ا ور دستاویزی فلموں کے مقابلوں کا اہتمام کیا گیا - انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ ہم سب مل کر خواتین کے خلاف منفی رویوں میں تبدیلی لائیں، تعلیم یافتہ خواتین اور مرد اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں - انہوں نے کہا کہ نصاب تعلیم میں خواتین کے ملکی و معاشی ترقی میں کردار کے پیش نظر نئے موضوعات متعارف کروائے جا رہے ہیں- خواتین کے لئے خاتون صوبائی محتسب کا تقرر کیا گیا ہے -خواتین کا صوبائی کمیشن اور ٹال فری ہیلپ لائن 1043 کام کر رہے ہیں - تمام تھانوں میں خواتین کے ہیلپ ڈیسک قائم کئے گئے ہیں -نیز خواتین کو مفت قانونی مشاورت فراہم کرنے کے لئے تمام اضلاع میں ڈپٹی اسسٹنٹ پراسیکیوٹرز کا تقرر کر دیا گیا ہے - مقررین نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ انہیں جائیداد میںحصہ سے محروم نہ کیا جاسکی- مقررین نے کہا کہ خواتین کو طور پر مردوں کے شانہ بشانہ ہر شعبہ زندگی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے قوا نین میں ترامیم کی گئی ہیں -انہوں نے کہا کہ منفی معاشرتی رویوں میں تبدیلی بے حد ضروری ہے تاکہ ایک مثبت معاشرے کی تعمیر ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :