آئندہ لیکشن کیلئی400 الیکٹرانک مشینوں کی خریداری کیلئے ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے، جنہیں قومی اسمبلی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی منظوری کے بعد انتخابات میں استعمال کیا جائے گا، آئندہ پولنگ اسٹیشن کا زیادہ سے زیادہ فاصلہ دو کلو میٹر رکھنے کیلئے ابھی سے کام کیا جارہا ہے

ممبر الیکشن کمیشن عبد الغفارسومرو کا تقریب سے خطاب

بدھ 7 دسمبر 2016 19:23

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2016ء) ممبر الیکشن کمیشن آف پاکستان عبد الغفار سومرو نے کہا ہے کہ آئندہ لیکشن کے لئی400 الیکٹرانک مشینوں کی خریداری کے لئے ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے، جنہیں قومی اسمبلی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی منظوری کے بعد انتخابات میں استعمال کیا جائے گا، آئندہ پولنگ اسٹیشن کا زیادہ سے زیادہ فاصلہ دو کلو میٹر رکھنے کیلئے ابھی سے کام کیا جا رہا ہے، کمپیوٹرائز شناختی کارڈ رکھنے والے ووٹرز کے لئے ووٹوں کا اندراج یقینی بنائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گورنر ہاؤس سندھ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے قومی دن برائے دہندگان کے سلسلے میں ’’آپ کا ووٹ قوم کی امانت‘‘ کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی الیکشن کمیشن کمشنر تنویر ذکی نے بھی خطاب کیا جبکہ گورنر سندھ کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر عقیل نثار نے گورنر سندھ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کا پیغام پڑھ کر سنایا۔

عبد الغفار سومرو نے کہا کہ عام انتخابات میں الیکشن کے منصفانہ انعقاد کے لئے ایسے تمام اقدامات کئے جائیں گے جس سے امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے کیلئے یکساں سہولتیں اور مواقع میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں انتخابی عمل اور ووٹ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے الیکشن کمیشن نے 7 دسمبر کو ووٹروں کے قومی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ قوم کوووٹ سے آگاہ کیاجاسکے اور کثیر تعداد میں ووٹرز جمہوری عمل میں شرکت کو یقینی بناسکیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں کل ووٹرز تقریباً دو کروڑ 6 لاکھ 45 ہزار ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد تقریباً ایک کروڑ 14 لاکھ 45 ہزار اور خواتین ووٹرز کی تعداد تقریباً 90 ہزار ہے۔ ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2018ء کے جنرل الیکشن میں زیادہ سے زیادہ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں اس کیلئے نادرا سے بھی امید ہے کہ وہ 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے شناختی کارڈ بنانے کے عمل کو مزید آسان بنائے گی تاکہ زیادہ ووٹرز کا اندراج ممکن ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن برائے جنرل الیکشن 2013ء نے جن خامیوں کا ذکر کیا ہے اس میں پولنگ اسٹاف کی تربیت اور الیکشن کے مختلف مراحل کی مانیٹرنگ اور منصوبہ بندی پر زور دیا گیا ہے اس پس منظر میں الیکشن کمیشن متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے جن میں مستقل بنیادوں پر فیڈرل الیکشن اکیڈمی کے قیام کو یقین بنایا ہے جن میں 400 افسران کو تربیت دی جا رہی ہے اسی طرح مانیٹرنگ کا باضابطہ طور پر علیحدہ شعبہ بھی قائم کر دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کام کر رہی ہے جس کو الیکشن کمیشن نے ابتدائی مسودہ قانون بناکر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹروں کی سہولت کے لئے پولنگ اسٹیشنز کی عمارتوں کی چیکنگ کے کام کے آغاز کر دیا ہے اور مزید سسٹم کو شفاف بنانے کیلئے ان پولنگ اسٹیشنز کی عمارتوں کو گوگل سسٹم سے منسلک کیا جائے گا اس سے ووٹر اپنے کوائف کے ساتھ ساتھ پولنگ اسٹیشن کی عمارت کی تصویر بھی حاصل کرسکے گا۔

عبد الغفار سومرو نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک مشین تجرباتی بنیادوں پر استعمال کرنے کیلئے 400 مشینیں خریدن کیلئے ٹینڈر کیا گیا ہے جو کہ پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات اور حکومت قانون سازی کرتی ہے تو الیکشن کمیشن پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر آئندہ انتخابات میں ان مشینوں کو استعمال کرے گا۔