شانگلہ، صوبائی افسران نے بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے ریکارڈ توڑ ڈالے

وزیراعلیٰ پرویز خٹک،صوبائی احتساب کمیشن،نیب اور انٹی کرپشن نوٹس لیں، عوامی مطالبہ

بدھ 7 دسمبر 2016 17:46

ا لپوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) شا نگلہ میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے ٹینڈروں میں گھپلوں،بے قاعدگیوںاور بدعنوانیوں کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ہے۔کرپشن کے خاتمے کے دعوے کرنے والے صوبائی حکومت کے افسران نے بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔عوامی حلقوں نے صورت حال پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک ۔

صوبائی احتساب کمیشن۔نیب اور انٹی کرپشن سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔عوامی حلقوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کا یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو صوبائی اور ضلعی حکومتوں کے خلاف سڑکوں پر نکل ائیں گے،ضلع شانگلہ کے سرکاری محکموں ،سی اینڈ ڈبلیو۔پبلک ہیلتھ۔مونسپل ایڈمنسٹریشن۔لوکل گورنمنٹ اور غیر سرکاری تنظیمیں سی ڈی ایل ڈی ۔

(جاری ہے)

ایس ار ایس پی میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اوربے قاعدگیوںکی شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے مزکورہ محکموں میں ہونے والے ٹینڈروں میں قواعدوضوابط کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے افسران اپنے من پسند ٹھکیداروں کے ساتھ ساز باز کرکے ان کی جانب سے ڈالے جانے والے ریٹس میں ردوبدل کرکے انہیں بڑھا دیتے ہیں اور انہیں کروڑوں روپے کے ٹھیکوں سے نوازا جارہاہے جس سے نہ صرف قومی خزانے کو کوڑوں کا نقصان ہورہاہے بلکہ کام بھی غیرمعیاری اور مقررہ وقت پر نہیں ہوتا،ترقیاتی منصوبوں کی اس بندر بانٹ میں منتخب نمائندے برابر کے شریک ہے ،بدعنوانیوں میں ملوث افسران کو ان ہی نمائندوں کی اشیر باد حاصل ہیںجس کی وجہ سے افسران بلا خوف وخطر بدعنوانیوں میں مصروف عمل ہے،ان عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف ٹھوس شواہد ملنے کے باوجود بد عنوانیوں میں ملوث افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے،اس سے قبل جعلی بنک گارنٹیوں کے ذریعے کروڑوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کئے گئے ہیں لیکن اب تک جعل سازی میں ان افراد کے خلاف فراڈ اور دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور نہ ہی ان من پسند ٹھیکداروں کے ٹھیکے منسوخ کئے گئے ،عوامی حلقوں کا کہناتھا کہ صوبہ میں بااختیار اور شانگلہ سے منتخب نمائندوں کی سفارش پر جونیئر افسران کو ضلع شانگلہ کے ضلعی محکموںمیں اہم عہدوں پرتعینات کئے گئے ہیں ، ان افسران کو مال کمائو کا خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے۔

عوامی سماجی حلقوں نے پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک ۔صوبائی احتساب کمیشن۔نیب اور انٹی کرپشن سے فوری طور پر گھپلوں اور بے قاعدگیوں کی تحقیقات کرانے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ ورکس اینڈسروسز میں ایکس این کے پوسٹ پرجونیئر ایس ڈی او کو تعینات کر دیا ہے جو صرف ان کا کام کرتا ہے جس نے اس کو اس پوسٹ پر لگایا ہے ،ورکس اینڈسروسز میں اب مشنری نام کا کوئی نظام موجود نہیں،کمیشن مافیا نے محکمہ کو یرغمال بناکر رکھ دیا ہے۔