سوشل سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے 31دسمبر تک اپنے واجبات اور بقایا جات ادا نہ کرنیوالے صنعتی اداروں کو سر بمہر کرنیکا اعلان کر دیا

بدھ 7 دسمبر 2016 14:12

فیصل آباد۔7 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2016ء) سوشل سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے 31دسمبر تک اپنے واجبات اور بقایا جات ادا نہ کرنے والے صنعتی اداروں کو سر بمہر اور نادہندہ مالکان کی گرفتاریوں کا اعلان کر دیا ہے جبکہ فی الحال فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی مداخلت پر سوشل سکیورٹی کے نادہندگان کے خلاف مہم 31 دسمبر تک روک دی گئی ہے نیز سینئر نائب صدر رانا سکندراعظم خاں نے یقین دلایا ہے کہ اس دوران چیمبر کی معاونت سے نادہندگان سے رضاکارانہ طور پر زیادہ سے زیادہ بقایا جات کی وصولی کو یقینی بنایا جائے گا ، رانا طالب حسین کی زیر صدارت فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی سوشل سکیورٹی بارے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران جس میں ہوزری سیکٹر کی نمائندگی حاجی محمد شفیع اور پاور لومز سیکٹر کی نمائندگی چوہدری محمد نواز نے کی سوشل سکیورٹی حکام نے بتایا کہ سیکرٹری لیبر کی طرف سے واضح ہدایات کے بعد نادہندگان کی گرفتاریوں اور متعلقہ فیکٹریوں کو سیل کرنے کیلئے حتمی نوٹس جاری کئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو سوشل سکیورٹی کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے کنٹری بیوشن کی وصولی ناگزیر ہے اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی کوتاہی سے براہ راست خود مالکان کے ورکر متاثر ہوتے ہیں ۔ سابق صدر چوہدری محمد نواز نے کہا کہ کاروباری اور خاص طور پر ٹیکسٹائل سیکٹر کے بحران کی وجہ سے پکڑ دھکڑ اور فیکٹریوں کو سیل کرنے سے پورے شہر میں خوف و ہراس پھیل سکتا ہے اس لیے اس قسم کے انتہائی اقدام سے گریز کیا جائے ۔

انہوں نے درخواست کی کہ 31 دسمبر تک گرفتاریوں اور فیکٹریوں کو سیل کرنے کے نوٹسوں پر عمل درآمد رو ک دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اس دوران چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری سے متعلقہ ایسوسی ایشنوں کے ذریعے نادہندگان کو رضا کارانہ طور پر بقایا جات کی ادائیگی پر راضی کیا جائے گا تاکہ نہ صرف لوگوں کا کاروبار چلتا رہے اور سوشل سکیورٹی کو بھی واجبات ملتے رہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بقایا جات گزشتہ کئی کئی سالوں کے پرانے ہیں اس لیے فیکٹری مالکان کیلئے ان کی مکمل اور یکمشت ادائیگی ممکن نہیں اس لیے ان بقایا جات کو قسطوں میں وصول کرنے کا طریقہ کار اختیار کیا جائے ۔چوہدری محمد نواز نے کہا کہ نادہندگان کو چا ہیے کہ وہ اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں اور بقایا جات 31` دسمبر سے قبل ادا کریں تاکہ گرفتاریوں اور فیکٹریوں کو سیل کرنے کی نوبت ہی نہ آئے ۔