ہماری نئی امریکی انتظامیہ سے توقعات ہیں اور کشمیرکے ایشوپراپناکرداراداکریگی ،ْ پاکستانی ہائی کمشنر

پاکستان نے دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی کوششیں کیں ،ْبھارت تیارنہیں ،ْعبد الباسط کی گفتگو

بدھ 7 دسمبر 2016 13:58

ہماری نئی امریکی انتظامیہ سے توقعات ہیں اور کشمیرکے ایشوپراپناکرداراداکریگی ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2016ء) بھارت میں پاکستان کے متعین ہائی کمشنرعبدالباسط نے کہاہے کہ ہماری نئی امریکی انتظامیہ سے توقعات ہیں کہ وہ کشمیرکے ایشوپراپناکرداراداکریگی، پاکستان نے دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی کوششیں کیں تاہم بھارت تیارنہیں ہے۔ایک انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ 8جولائی سے جموں کشمیرمیں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے سوسے زائدکشمیری شہیداورسینکڑوں زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کابھارت کے ساتھ بنیادی ایشو کشمیر ہے، کشمیرکے ایشوپرپاکستان نے دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے سے حل کرنے کی کوششیں کیں تاہم بھارت تیارنہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئی امریکی انتظامیہ سے بہت توقعات ہیں کیونکہ نومنتخب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے بھارت کے ساتھ تنازعات کوحل کرنے میں کرداراداکرنے کی خواہش کااظہارکیا، ہم اسے خوش آمدیدکہیں گے ،اس طرح ایران ،اورترکی نے بھارت اورپاکستان کے درمیان کشمیرکے ایشوپرثالثی کاکرداراداکرنے کاکہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہماری ہمیشہ سے ضرورکوشش ہے کہ امریکہ پاک بھارت تنازعات کے حل میں کرداراداکرے ،امریکہ کے جنوبی ایشیاء میں مفادات ہیں ،دوسری جانب بھارت نے ہمیشہ سے ثالثی کی مخالفت کی ہے اورنہ بھارت پاکستان کے ساتھ نتیجہ خیزمذاکرات کیلئے تیارہے ،گزشتہ سال بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج کے پاکستان کے دورے کے موقع پردوطرفہ مذاکرات کرنے کاعہدکیاگیاتھالیکن وہ وعدہ پورانہ ہوسکا۔