دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے مالی پلان کی منظوری

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے وزیراعظم کا خیر مقدم

منگل 6 دسمبر 2016 23:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2016ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر محمد سعید شیخ نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے سلسلہ میں وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے مالی پلان کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے موجودہ حکومت کی طرف سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمے اور سستی بجلی کی فراہمی کی سمت اہم ترین قدم قرار دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ سال کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں ملک کے اس اہم ترین ڈیم کیلئے ضروری فنڈز مختص کرنے کی ہدایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نئے ڈیموں کی تعمیر پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ جن سے نہ صرف ملک کو وافر مقدار میں بجلی ملے گی بلکہ ملک کے اس پسماندہ علاقے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا بھی آغاز ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 14 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس ڈیم کے ذریعہ 81 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کے علاوہ ساڑھے چار ہزار میگا واٹ سستی بجلی بھی پید اکی جا سکے گی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو واضح پالیسی کے تحت ملک میں مہنگی بجلی کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیئے ۔ تاکہ ملک میں بتدریج سستی بجلی کی پیداوار بڑھا کے بجلی کی قیمت میں کمی کی جا سکے ۔ انجینئر محمد سعید شیخ نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت 2017 کے آخر تک اس ڈیم پر کام شروع کرنے جا رہی ہے تاہم اس سلسلہ میں مالی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اندرونی و بیرونی وسائل کو بروئے کار لانا ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی موجودہ مالیاتی صورتحال میں اتنے بڑے منصوبے کو صرف اپنے وسائل سے پورا کرنا بظاہر ممکن نہیں ۔ انہوں نے ان اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت کئی دوسرے اہم عالمی مالیاتی اداروں نے اس منصوبے کیلئے فنڈنگ دینے سے معذرت کر لی ہے ۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کو اس منصوبے کی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے چین کے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB ) سمیت دوست عرب ممالک سے بھی امداد لینے کی کوشش کرنی چاہیئے تاکہ اس منصوبے کی تکمیل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو کیونکہ تاخیر کی صور ت میں پورے منصوبے کی لاگت بڑھ جاتی ہے اور بالآخر اس کا بوجھ عوام پر ڈال دیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف جیسی شخصیت کی براہ راست نگرانی اور مانیٹرنگ بھی ضروری ہے تاکہ نہ صرف اس منصوبہ کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کر کے بچت کی جا سکے بلکہ اس کی شفافیت کو بھی برقرار رکھا جائے تاکہ سیاسی مخالفین کو بلاوجہ تنقید کا موقع نہ مل سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی طرح دیگر مجوزہ 4 کثیر المقاصد ڈیموں کی تعمیر کیلئے بھی فوری طور پر منصوبہ بندی شروع کی جائے اور کوشش کی جائے کہ ان کو بھی اپنے قومی وسائل سے تعمیر کیا جائے تاکہ اس تاثر کو زائل کیا جا سکے کہ پاکستان غیر ملکی امداد کے بغیر کسی بھی بڑے منصوبے کو مکمل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔

متعلقہ عنوان :