سندھ اسمبلی کا منظور کردہ اقلیتی تحفظ بل اسلام ، شرعی احکام ،آئین پاکستان اور اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف ہے ، شرکاء آل پارٹیز کانفرنس
بل پاس کرنے والے ممبران اسمبلی اپنے ایمان کی تجدید کریں ‘15دن میں بل واپس نہ لیا گیا تو سندھ اسمبلی کا گھیرائو کیا جائے گا نماز جمعہ کے خطابات میں آئمہ و خطبا ء بل کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں گے،بل پاس کرنے والے تمام ممبران اسمبلی نااہل ہو چکے ہیں وہ اپنے ایمان کی تجدید کریں الیکشن کمیشن ان ارکان کی نشستوں کو خالی قرار دیکر نئے انتخابات کا اعلان کرے ،بل کے خلاف اے پی سی میں شامل جماعتوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی جائے گی جمعہ کو یوم احتجاج منایا جائے گا ،سندھ بھر میں اضلاع کی سطح پر ریلیاں نکالی جائیں گی ، پریس کلب میں آل پارٹیز کانفرنس سے مختلف رہنمائوں کا خطاب
منگل 6 دسمبر 2016 23:04
(جاری ہے)
بل کے خلاف اے پی سی میں شامل جماعتوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی جائے گی جو آئندہ کے لائحہ عمل کا علان کرے گی ۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام سندھ کے تحت منگل کوکراچی پریس کلب میں منعقدہ آل پارٹیزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔
آل پارٹیز کانفرنس سے وفاق المدارس العربیہ کے جنرل سیکرٹری مولانا حنیف جالندھری ،جمعیت علمائے پاکستان( نورانی) کے سربراہ صاحبزادہ ابولخیر محمد زبیر،جمعیت علمائے اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری مولانا رشاد محمود سومرو،جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی ،جے یو آئی کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان ، مولانا عبدالکریم عابد،محمد اسلم غوری ،مسلم لیگ (ن) کے رہنما علی اکبر گجر، خواجہ طارق نزیر،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولانا اعجاز مصطفی ،وفاق المدارس الشعیہ کے علامہ جعفرسبحانی ،جے یو آئی ( س )کے مولانا عبدالمنان انور نقشبندی ،تنظیم الاخوان کے لیئق احمد خان،تنظیم اسلامی کے شجاع الدین شیخ ‘جے یو پی کے مستقیم نورانی ‘مرکزی جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر مولانایوسف قصوری ،مجلس وحدت المسلمین کے مولانا مقصودڈومکی ،پاکستان ڈیموکریٹ پارٹی کے بشارت مرزا اوردیگر نے شرکت کی ۔مولانا قاری محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ منیارٹی بل قرآن و سنت ،شریعت ،آئین پاکستان اورعقل و دانش کے بھی خلاف ہے ‘جبکہ یہ بل اپنے عنوان کے بھی خلاف ہے ا‘سلام جبر کا قائل نہیں لیکن جہاں اسلام جبراً قبول کرنا شریعت کے خلاف ہے وہاں کسی کو اسلام قبول کرنے سے جبراً روکنا بھی یہ بھی خلاف آئین و شریعت ہے ۔بل میں شامل 21روز تک سیف ہائوس میں رکھنے کی شق کا مطلب یہ کے کہ نو مسلم کو این جی اوز کے حوالے کیا جائے گا اور اسے اسلام کے خلاف لٹریچر دیا جائے گا تاکہ وہ کسی بھی صورت میں مسلمان نہ ہوسکے ۔بل پاس کرنے والے تمام ممبران اسمبلی نااہل ہو چکے ہیں وہ اپنے ایمان کی تجدید کریں ۔الیکشن کمیشن ان ارکان کی نشستوں کو خالی قرار دیکر نئے انتخابات کا اعلان کرے اور ممبران اسمبلی کے لئے دین اسلام کا علم لازمی قرار دے تاکہ ایسی کوئی بھی قانون سازی کرنے سے پہلے انہیں دین کا بنیادی علم ہو ۔اس موقع پر ابولخیر محمد زبیر نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کے نام پر اسلام اور آئین کے خلاف بل منظور کیا گیا اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اسلام قبول کرنے پر پابندی عائد کی جارہی ہے اس بل کے خلاف جہدو جہد میں جو بھی شریک ہو گا وہ سرخروہو گا۔ انہوں نے کہا بلاول بھٹو زرداری نے صدر اور وزیر اعظم کے لئے مسلمان ہونے کی شرط کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، ہمیں اسی وقت ان کی راہ روکنی چاہئے تھی تو آج اس بل پر احتجاج کی نوبت نہ آتی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم لیگ( ن) کے اراکین اسمبلی جنہوں نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا ہے وہ اپنی براة کا اعلان کریں ۔ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ بل حقوق انسانی شریعت آئین و بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے سندھ اسمبلی نے یہ بل منظور کرکے آئین کی چھ شقوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہ برس سے کم عمر پیپلز پارٹی کا سربراہ تو بن سکتا ہے مگر مسلمان نہیں بن سکتا ۔مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام سندھ میں ہونے والی کرپشن اور دین اسلام کے خلاف ہونے والی قانون سازی پر احتجاج کا اعلان کرتی ہے سندھ میں چودہ وزارتوں میں گیارہ کھرب کی کرپشن کی گئی ہے پہلے وزیر اعلی نے عوام سے روٹی کپڑا اور مکان چھینا اور نئے وزیر اعلی نے عوام نے ان کا ایمان چھین رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے کالے کارتوں کو جمعیت علمائے اسلام مسترد کرتی ہے اور سندھ کو باب الاسلام بنانے اور اس پر قائم رکھنے کی ہر ممکن جدو جہد کریں گے ۔علامہ جعفر سبحانی نے کہا کہ ہمیں اب اسلام مخالف قوانین کا راستہ متحد ہوکر روکنا ہوگا ۔علی اکبر گجر نے کہ سیاست اپنی جگہ لیکن دین کے مسئلے پر متحد رہیں گے اور مشترکہ جدو جہد کریں گے ۔ پروٹیکشن آف منیارٹی بل کا نامعلوم کیا مقصد ہے ہم اس میں شامل نہیں ہیں بحیثیت مسلمان ہم سبب کی ذمہ داری ہے کہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کسی بھی قسم کا قانون منظور نہیں ہونے دیں گے ۔ہم اس جدو جہد میں جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ ہیں ۔مولانا یوسف قصوری نے کہا کہ نو مسلموں کے لئے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں اسلام قبول کرنے میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے یہ مسئلہ سیاست کا نہیں اسلام کا ہے ۔مقصود علی ڈومکی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے دین دشمنی کے تسلسل پر افسوس ہوتا ہے بل کے بعد یہ تاثر دیا جارہاہے کہ مذہی جماعتیں اور اقلیتیں آمنے سامنے ہیں جبکہ دین اسلام اقلیت کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ اور ضامن ہے ۔مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.