خضدار میں ہیپاٹائٹس سے خاتون سمیت چار افراد جاں بحق ، آلودہ پانی سے مرض علاقے میں پھیلنے لگا

منگل 6 دسمبر 2016 22:24

زیرینہ وہیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2016ء) خضدار زیرینہ وہیر میں ہیپٹائٹس کے مرض سے خاتون سمیت چار افراد جاں بحق ،جاں بحق افراد میں خاتون بھی شامل ہے،زیرینہ وہیر میں مقیم بچوں سمیت آبادی کا بڑا حصہ ہیپٹائٹس مرض میں مبتلا ہے ۔ زیرینہ وہیر میں ہیپٹائٹس مرض آلودہ پانی پینے سے پھیلنے لگا ہے تفصیلات کے مطابق ضلع خضدار کے تحصیل وڈھ کے علاقہ زیرینہ وہیر کلی شفیع محمد میں ہیپٹائٹس مرض سے چار افراد مسماة (ہ) زوجہ نورجان گزگی ،عبدالحکیم ولد محمد قوم گزگی ،محمداورعبدالقادرقوم گزگی جاں بحق ہوگئے ہیں ۔

جن میں سے دو افراد گزشتہ روز اور چار اس سے پہلے جاں بحق ہوگئے تھے۔جب کہ آبادی کا بڑا حصہ یپٹائٹس مرض میں مبتلا ہیں ۔ زیرینہ وہیر کلی شفیع محمد میں مرض پھیلنے کی وجہ آلودہ پانی ہے جہاں انسان اور جانور ایک ہی تالاب سے پانی پینے مجبور ہیں ۔

(جاری ہے)

زیرینہ وہیر کلی شفیع محمد کے کونسلر میر محمد گزگی مینگل نے علاقے میں ہیپٹائٹس مرض سے جاں بحق افراد کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ کلی شفیع محمد اور ملحقہ علاقوں کلی یار محمد اور کلی نبی بخش میں چار سے زائد افراد ہیپٹائٹس مرض سے جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ آبادی کا نصف حصہ اس مرض میں مبتلاہے انہوںنے کہاکہ علاقے میںجو ہڑ کا پانی اور آلودہ پانی پینے کی وجہ سے یہ مرض یہاں کے لوگوں کو لاحق ہے جب کہ دو سے تین کلومیٹر مسافت طے کرکے لوگ ایک ہی جگہ سے پانی جانورں اور اپنے سروں پر لاد کر لے جاتے ہیں ۔

جس جگہ سے یہاں کی آبادی پانی حاصل کرتی ہے ۔ وہ آلودہ پانی ہے جانور اور انسان ایک ہی جگہ سے پانی پینے پر مجبور ہیں ۔آج تک علاقے میں واٹر سپلائی قائم نہیں ہو ا ہے اور نہ کہ یہاں لوگوں کو پانی فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے انہوںنے کہاکہ یہاں کے بچے اسکول بھی نہیں جاتے ہیں اور وہ روز پانی کے حصول میں سرگرداں رہتے ہیں ۔جے یوآئی زیرینہ وہیر کے رہنماء مولانا میر محمد بارانزئی مینگل نے کہاکہ یہاں کے لوگ ہیپٹائٹس کی بیماری میں مبتلا ہیں اور اس سے قبل لوگ اس بیماری سے جاں بحق بھی ہوچکے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ علاقے میں واٹر سپلائی اسکیم نہ ہونے اور یہاں عوام کو صاف پانی نہ ملنے کی وجہ سے لوگ جوہڑ اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے لوگ ہیپٹائٹس مرض میں مبتلا ہیں ہم نے کئی بار حکومت کو درخواست دی کہ یہاں واٹر سپلائی لگا کر عوام کو صاف و شفاف اور ان کے گھروں کے نذدیک پانی کی سہولت دی جائے تاکہ یہاں کی آبادی کو اس بیماری سے نجات مل جائے اب بھی لوگ کئی کلومیٹر مسافت طے کرکے پانی حاصل کرتے ہیں۔اور جو پانی وہ حاصل کرتے ہیں وہ انتہائی آلودہ ہے اور بیماریوں کا سبب بن رہاہے ۔

متعلقہ عنوان :