پنجاب حکومت کا آئند ہ مالی سال میں صوبہ بھر کی تمام تحصیلوں میں ایمر جنسی ریسکیو1122کے سنٹر قائم کرنے کا اعلان، جنوبی پنجاب کے لئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا ڈائریکٹوریٹ اور پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کا بھی اعلان،پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) کو انتہائی مضبوط ادارہ بنایا جائے گا ،صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ پنجاب مہر اعجاز احمداچلانہ کی ملتان میں میڈیا کو بریفینگ

منگل 6 دسمبر 2016 20:36

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ پنجاب مہر اعجاز احمداچلانہ نے کہاہے کہ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) کو انتہائی مضبوط ادارہ بنایا جائے گا تاکہ قدرتی آفات اور ناگہانی حادثات کی صورت میں ریسکیواور ریلیف کی کارروائی کو مؤثر اور تیز ترین بنایا جاسکے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام دریائوں کے بند مضبوط بنانے کے لئے پلان تیا رکیا جائے گا تاکہ سپر فلڈ آنے کی صورت میں بھی اس کا مقابلہ کیا جاسکے اس کے علاوہ صوبہ بھر کی تمام تحصیلوں میں ایمر جنسی ریسکیو1122کے سنٹر قائم کرنے کا ٹارگٹ پور ا کیا جائے گااور ان کا دائرہ کار ٹائونز تک بڑھا یا جائے گا۔

صوبائی وزیرنے ملتان میں جنوبی پنجاب کے لئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا ڈائریکٹوریٹ اور پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ اعلان انہوں نے سرکٹ ہائوس ملتان میں منعقدہ اجلاس سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ ڈی سی او ملتان نادر چٹھہ اور ممبر صوبائی اسمبلی را نا طاہر شبیر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا محکمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس کا مقصدصرف سیلاب سے نمٹنا نہیں بلکہ زلزلہ ، حادثہ ، ژالہ باری ،آتشزدگی اور خوراک کی کمی جیسے مسائل کی صورت میں ریسکیو اور ریلیف فراہم کرنا بھی اس محکمہ کے دائرہ کار میں شامل ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا قلمدان پہلی مرتبہ کسی وزیر کو سونپاگیاہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کا وژن ہے کہ اس ادارے کو انتہائی مضبوط بنیادوں پر استوار کیاجائے تاکہ یہ نہ صرف پنجاب اور وطن عزیز میں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی قدرتی آفات کی صورت میں اپنا مؤثر کردار ادا کرسکے ۔

مہر اعجاز اچلانہ نے کہا کہ قدرتی آفات کی صورت میں ریسکیواور ریلیف کاکام کرنے والے انہار ، صحت ، لائیو سٹاک ، واسا ، سول ڈیفنس ، ریسکیو1122، ٹی ایم ایز ، انتظامیہ اور پولیس سمیت تمام متعلقہ ادارے اپنی ضروریات کے حوالے سے سفارشات تیار کریں تاکہ کسی بھی آفت یا ناگہانی حادثے سے نمٹنے کے لئے پیشگی انتظامات مکمل کئے جاسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں خطر ناک قراردی گئی عمارتوں کے بارے میں تیار کی گئی پالیسی پر عمل درآمد کرایا جائے گا اور نئی تعمیر ہونے والی عمارتوں کے تعمیراتی معیار پر بھی چیک رکھا جائے گا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ان کا حلقہ انتخاب دریائے سندھ کے کنارے واقع ہے جنوبی پنجاب سب سے زیادہ سیلاب سے متاثر ہوتا ہے اسی لئے انہوں نے وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد پہلی باقاعدہ میٹنگ کیلئے جنوبی پنجاب کے مرکز ملتان کا انتخاب کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دریائوں کے فلڈ بندوں کو مضبوط بنانے کیلئے منصوبہ تیار کرکے انہیں بھیجا جائے جس پر عمل درآمد کیلئے وہ وزیراعلیٰ پنجاب سے مدد حاصل کریں گے ۔

وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ پنجاب نے کہا ہے کہ ہیڈ تریموں کی استعداد 5.5لاکھ کیوسک ہے جسے 8.75لاکھ کیوسک تک بڑھایا جارہا ہے اور اس منصوبے پر کام جاری ہے ۔انہوں نے بتایا کہ 2010؁ء میں آنے والے فلڈ کے بارے میں کمیشن کی رپورٹ اور سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ فلڈ کا مستقل سدِ باب کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ ملتان میں پی ڈی ایم اے کا ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا اور یہاں ڈائریکٹر کے عہدے کا آفیسر تعینات کیاجائے گااور مظفر گڑھ میں امدادی سامان کے ویئر ہائوس کو وسعت دی جائے گی ۔

مہر اعجاز اچلانہ نے کہا کہ ریسکیو1122کی سیلاب کے موقع پر استعمال ہونے والی کشتیوں میں ٹریکر لگائے جائیں گے اور اس ادارے کا نیٹ ورک مزید پھیلایا جائے گا۔انہوں نے ممبر صوبائی اسمبلی را نا طاہر شبیر کی سفارش پر ملتان میں پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے ڈی سی او ملتان کو انسٹی ٹیوٹ کے قیام کیلئے جگہ منتخب کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :