جمشید دستی کاکرپشن پر سزائے موت کے قانون کے حوالے سے قومی اسمبلی میں بل دوبارہ پیش کرنے کا اعلان

پاکستان کو دہشت گردوں سے زیادہ معاشی دہشت گردوں سے خطرہ ہے ،پاکستان میں ایک سروے کے مطابق روزانہ 14ارب روپے کی کرپشن کی جا تی ہے جس کے باعث ادارے تباہ ہو چکے ہیں پاکستان عوامی راج پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 6 دسمبر 2016 20:21

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 دسمبر2016ء) پاکستان عوامی راج پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کرپشن پر سزائے موت کے قانون کے حوالے سے قومی اسمبلی میں بل دوبارہ پیش کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کو دہشت گردوں سے زیادہ معاشی دہشت گردوں سے خطرہ ہے،پاکستان میں ایک سروے کے مطابق روزانہ 14ارب روپے کی کرپشن کی جا تی ہے جس کے باعث ادارے تباہ ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب میں نے پہلے کرپشن پر سزائے موت کا بل پیش کیا تھا تو تب ملک کی بڑی اپوزیشن اور حکمران جماعت نے مخالفت کی تھی لیکن اب جب اپوزیشن جماعتیں کرپشن کا راگ الاپ رہی ہیں تو پھر میں نے یہ بل دوبارہ قومی اسمبلی میں لانے کا فیصلہ کیا ہے اور اب جو بھی سیاسی جماعت میرے بل کی مخالفت کرے گی تو اس کا پول کھل جائے گا اور میں اس جماعت کو عوام کے سامنے بے نقاب کروں گا ۔

(جاری ہے)

منگل کوسینئرصحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے ،نیب ، انٹی کرپشن پر چوروں اور ڈاکوئوں کا غلبہ ہے جبکہ میرا موقف ہے کہ کرپشن میں کوئی بھی ملوث ہو جرم ثابت ہونے پر خواہ سیاستدان ہو یا بیوروکریٹ یاکوئی اور ہو کو سرعام پھانسی دی جائے اور کرپشن کرنے والے کی نعش کم ازکم دو دن تک چوک پر لٹکائی جائے اور اسے نشان عبرت بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک پانی چوری ، دونمبر زرعی ادویات بیچنے والوں کو بھی پھانسی دی جائے۔ جمشید دستی نے مزید کہا کہ وہ قومی اسمبلی میں ایک دوروز میں بل پیش کریں گے۔ انہوں نے شناختی کارڈ کے لئے عمر کی حد کم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور سندھ اسمبلی میں مذہبی حوالے سے پیش کئے جانے والے بل کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ مسلمانوں کے گھروں میں پیدا ہونے والے بچوں کو 18سال کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں وہ پیدائشی مسلمان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں سندھ اسمبلی کے بل کو چیلنج کریں گے اور اسے مسترد کرائیں گے۔ جمشید دستی نے اعلان کیا کہ اگر قومی اسمبلی میں میرا کرپشن کے خلاف بل پاس نہ ہوا تو میں پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور بھوک ہڑتال کرکے جماعت اسلامی ،جمیعت علماء اسلام (ف ) ،مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرائوں گا ۔