مینجمنٹ سائنسز،الیکٹرونک انجینئرنگ، مکینیکل انجینئرنگ کمپیوٹر سائنس ، بائیو انفارمیٹکس اور ریاضی کے شعبوں میں پی ایچ ڈی، ایم ایس، ایم بی اے،بی بی اے اور بی ایس کی734گریجوایٹس کو ڈگریاں دی گئیں

ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات اپنی قابلیت ، وقار اور عزم مصمم کے بل بوتے پر ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے، انجینئر بلیغ الرحمن

منگل 6 دسمبر 2016 19:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2016ء) کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا بارہواں کانووکیشن کنوینشن سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ کانووکیشن میںمینجمنٹ سائنسز،الیکٹرونک انجینئرنگ، مکینیکل انجینئرنگ کمپیوٹر سائنس ، بائیو انفارمیٹکس اور ریاضی کے شعبوں میں پی ایچ ڈی، ایم ایس، ایم بی اے،بی بی اے اور بی ایس کی734گریجوایٹس کو ڈگریاں دی گئیں۔

انجینئرمحمد بلیغ الرحمن،وزیرمملکت برائے تعلیم اور پروفیشنل ٹریننگ اس تقریب میں مہمان خصوصی جبکہ معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمرمبارک مندمہمان اعزازی کی حیثیت سے مدعو تھے۔ ۔ یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کے اراکین اور فیکلٹی ممبران کے علاوہ بڑی تعداد میں گرایجوایٹس طلباء طالبات اور ان کے والدین بھی اس تقریب میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد منصور احمد نے خطبہ ا ستقبا لیہ میںکانووکیشن کو طلباء اور طالبات کی زندگی کا اہم سنگ میل قرار دیا۔

انہوں نے طلباء اور طالبات کو مبارکباد دی اور یونیورسٹی کی جانب سے اعلیٰ تعلیم کی حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات اپنی قابلیت ، وقار اور عزم مصمم کے بل بوتے پر ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا شمار تحقیقی سرگرمیوں اور گریجوایٹس پروگراموں پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی بدولت ملک کی نمایاں یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے تعلیم، انجینئرمحمد بلیغ الرحمن نے طلباء اور طالبات کو اُن کی غیر معمولی تعلیمی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ میںاس موقع پر اساتذہ کی کوششوں کاذکر کرناضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے طلباء وطالبات کی تعلیم میں اہم کردار ادا کیا ہے اور جو محنت انہوں نے کی ہے اُس کا ثمر کامیاب طلباء وطالبات کی صورت میں آج اُن کے سامنے ہے۔

انہوں نے اس بات کو بھی سراہا کہ طباء وطالبات نے خود کو تعلیم کے لیے وقف کیا جبکہ والدین نے اس سلسلے میں ان کی بھرپور حمایت کی اور نتیجتاً وہ کامیاب طلباء وطالبات کی صورت میں یہاں موجود ہیں۔ نہوں نے یونیورسٹی کی جانب سے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ منظر نامے میں تعلیم کا اختتام ڈگری حاصل کرنے پر نہیں ہوجاتابلکہ تعلیم وسیع النظری کے ساتھ نئی سمتیں تلاش کرنے کی جانب ایک ختم نہ ہونے والے سفر کا نام ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں اعلیٰ تعلیم کا کردار زیادہ وسیع اور نمایاں ہوگیا ہے۔جبکہ روایتی تعلیم کی چنداں ضرورت نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وقت مختلف النوع چیلنجز کا سامنا ہے۔جن کا مقابلہ تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دین بھی ہمیں تعلیم حاصل کرنے کی تلقین کرتا ہے۔ انہوں نے رسول اللہ ؐ کا قول دہرایا کہ ’’محد سے لحد تک تعلیم حاصل کرو‘‘۔

معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمرمبارک مند بھی اس تقریب میں بطورِ اعزازی مہمان موجود تھے۔ انہوں نے یونیورسٹی کی جانب سے اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی قوم کی معاشی استحکام کا تعین کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ تعلیم ہی اقوام اور افراد کو باعزت مقام دلانے کی جانب ایک پائیدار پیش رفت کی ضمانت دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی سے ہنر مند افرادی قوت پیدا ہوتی ہے اور یہی ہنر مند افراد ہی ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے ملک کو ریا ضی دانوں، کیمیائی تجزیہ کاروں، انجینئرز اور دوسروں ماہرین کی اشد ضرورت ہے۔اس لیے ہمیں اس بات پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی کہ ملک میں اعلیٰ معیاری تعلیمی درسگاہوں کا جال پھیلائیںتاکہ ملک کی موثرتعمیروترقی کے لیے ہنر مند اور قابل افرادی قوت کی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اس سلسلے میں اپنا کردار احسن طریقے سے نبھارہی ہے۔انہوں نے طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک چھے رہنماؤں کے انتظار کا مزید متحمل نہیں ہوسکتااس لیے طالب علموں کو چاہئے کہ وہ ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کردیں۔کانووکیشن میں 20طلباء وطالبات کومختلف شعبوں میں پی ایچ ڈی کی ڈگریاں دی گئیں جن میںفلزا حمید، قیصر محمود، محمد خالد، سہیل امجد، محمد سرمد، سید شاہ اور محمد حسنین نے شعبہ مینجمنٹ سائنسز، محمد امین اکرم، محمد آصف، محمد ریاض، محمد ساجد اور نعیم اقبال رتیال نے انجینئرنگ کے شعبہ میں، عبدالشاہد، صدف یاسمین اور محمد عمران نے کمپیوٹرسائنس میں، محمد ہارون خان اور نگہت نورین نے بائیوانفارمیٹکس کے شعبہ میں جبک درّ ِ شہوار اور ثمینہ بتول نے ریاضی کے شعبہ میںڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

اس کے علاوہ 49طلباء اور طالبات کونمایاں کارکردگی دکھانے پر میڈلز بھی دیئے گئے جن میں 19سونے ، 19چاندی اور 12کانسی کے تمغے شامل تھے۔ جبکہ مجموعی طور پرنصابی اور غیرنصابی سرگرمیوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے پرعروج خالد بٹ کو قائداعظم گولڈ میڈل دیا گیایونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کے ممبر سہیل ا فضل نے یونیورسٹی کی جانب سے معزز مہمان کو یادگاری شلیڈز پیش کیں۔(ع۔چ)