قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ارتھ سائنسز میں قوائد سے ہٹ کر تقرری کیلئے شارٹ لسٹنگ

اساتذہ کا میرٹ کے مطابق نئے سرے سے تقرری کی کارروائی مکمل کرنے کا مطالبہ

منگل 6 دسمبر 2016 18:23

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2016ء) قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ارتھ سائنسز میں قوائد سے ہٹ کر تقرری کیلئے شارٹ لسٹنگ کے خلاف یونیورسٹی کے پروفیسرز نے سخت احتجاج کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیپارٹمنٹ آف ارتھ سائنسز/جیوفیزکس میں پروفیسر کی آسامی کیلئے 25 نومبر کو اخبارات میں اشتہار شائع کیا گیا اور ساتھ ہی اسی شعبہ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مونا لیزا کو پروفیسر کی حیثیت سے تقرری کیلئے شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔

مروجہ طریقہ کے تحت مجاز اتھارٹی پروفیسر کے انتخاب کیلئے پہلے مرحلے میںامیدواروںکی چھان بین کرتی ہے۔ اس ضمن میں درخواست دہندہ کے تحقیقی مقالوں، پڑھانے کیلئے تجربہ اور دیگر امور کو مدنظر رکھاجاتا ہے جس کے بعد سلیکشن بورڈ امیدوار کو حتمی منظوری سینیڈیکیٹ سے لیتا ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو دستیاب معلومات کے مطابق پروفیسر کی آسامی کیلئے ڈاکٹر مونا لیزا ہائرایجوکیشن کمیشن کے معیار پر پورا نہیں اترتی ہیں۔

اس سے قبل ذرائع ابلاغ میں اس مبینہ بے ضابطگی کی نشاندہی پر قائداعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اکتوبر میں یونیورسٹی کے سلیکشن بورڈ کے فیصلے کو واپس لے لیا تھا۔ یونیورسٹی کے شعبہ ارتھ سائنسز کی ٹیچنگ فیکلٹی نے یونیورسٹی کے شعبہ ارتھ سائنسز میں قوائد اور مروجہ طریقہ سے ہٹ کر تعیناتی کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے میرٹ کے مطابق نئے سرے سے تقرری کی کارروائی مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق قائداعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اپنی مرضی کی افسر کو مذکورہ پوسٹ پر تعینات کرنے کی کوشش کی لیکن سینڈیکیٹ نے فیصلے کو غلط قرار دیدیا۔ یونیورسٹی کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ اس سے قبل کیس کو سلیکشن بورڈ میں لے جایا گیا جبکہ ابھی سلیکشن بورڈ کے منٹس بھی نہیں آئے تھے کہ آسامی مشتہر کردی گئی جبکہ اشتہار میں امیدواروں کو صرف 21دن کا وقت دیا گیا جبکہ 2ماہ کا وقت دیا جانا چاہیے تھا۔

متعلقہ عنوان :